Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai
کے چہرۂ انور کے حسین انداز کو قرآن میں بیان کرتے ہوئے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خواہش اور خوشی کے مطابق خانہ کعبہ کو قبلہ بنادیا گیا۔ چنانچہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نماز ہی میں خانہ کعبہ کی طرف پھر گئے ، مسلمانوں نے بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ اسی طرف رُخ کیا اورظہر کی دو رکعتیں بیت المقدس کی طرف ہوئیں اور دو رکعتیں خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے ادا کی گئیں۔ ([1])وہ آیتِ کریمہ جو نازل ہوئی وہ یہ ہے :
قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِی السَّمَآءِۚ-فَلَنُوَلِّیَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضٰىهَا۪-فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِؕ-وَ حَیْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٗؕ- (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 144)
ترجمہ کنز الایمان : ہم دیکھ رہے ہیں بار بار تمہارا آسمان کی طرف منہ کرنا تو ضرور ہم تمہیں پھیر دیں گے اس قبلہ کی طرف جس میں تمہاری خوشی ہے ابھی اپنا منہ پھیر دو مسجد حرام کی طرف اور اے مسلمانوتم جہاں کہیں ہو اپنا منہ اسی کی طرف کرو۔
مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اس آیتِ کریمہ کے تحت جو نکات بیان فرمائے ہیں ، آئیے ان میں سے کچھ سنتے ہیں :
1 : اس واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام لوگ قانون کے پابند ہوتے ہیں اور قانون مرضیِ محبوب کا منتظر ہے۔
2 : کعبہ کو جو یہ عزت ملی کہ تمام اولیاء ، غوث و قطب اس کی طرف گردنیں جھکاویں یہ محبوب کے صدقہ سے ملی ، ان کی مرضی نے کعبہ کو قیامت تک کے لئے قبلہ بنادیا۔ ([2])