Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai
سیدی اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کیا ہی خوب فرماتے ہیں :
اللہ کی سر تا بقدم شان ہیں یہ اِن سا نہیں انسان وہ انسان ہیں یہ
قرآن تو ایمان بتاتا ہے انہیں اور ایمان یہ کہتا ہے مری جان ہیں یہ([1])
پیارے اسلامی بھائیو!سناآپ نےکہ قرآنِ کریم میں خود ربّ کریم اپنے محبوب کی تعریف فرما رہاہے ، اپنےمحبوب کےاوصاف ، شان وعظمت اورخصوصیات کو اپنے پاکیزہ کلام میں بیان فرمارہاہے۔
اے عاشقانِ رسول ! جن کی تعریف خود ان کا ربّ فرمائے توکسی انسان کے بس کی بات نہیں کہ اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعریف کا حق ادا کرسکے۔ اعلیٰ حضرت نے کیا خوب فرمایا :
اے رضاؔ خود صاحبِ قرآں ہے مدّاحِ حضور تجھ سے کب ممکن ہے پھر مدحت رسول اللہ کی([2])
مختصر وضاحت : اس شعر میں اعلیٰ حضرت اپنی ذات کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اے احمد رضا ! تُو جتنی بھی اپنے آقا کی تعریف کر لے ، لیکن تجھ سے اس کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ ان کا ربّ ہی ان کی تعریف فرماتا ہے تو اور کوئی کس طرح ان کی ثناخوانی کا حق ادا کر سکتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم پیارےآقا ، مکی مدنی مُصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شانِ