Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَنْ تَمَسَّكَ بِسُنَّتِيْ عِنْدَ فَسَادِ اُمَّتِيْ فَلَهُ اَجْرُ مِائَةَ شَهِيْدٍ یعنی اُمت کے فساد کے وقت جو شخص میری سُنَّت پر مضبوطی سے عمل کرے گا اسے سو شہیدوں کا ثواب عطا ہو گا۔ ([1])
ہر کام شریعت کے مطابِق میں کروں کاش! یارب تو مبلغ مجھے سُنّت کا بنا دے([2])
دوفرامینِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : (1) : جو ایمان لایا ، بقدرِ کفایت رزق دیا گیا اور اس نے اللہ پاک کے دئیے پر قناعت کی بے شک وہ کامیاب ہوا([3]) (2) : اے ابوہریرہ! قناعت اختیار کرو سب سے بڑے شکر گزار بَن جاؤ گے۔([4])
اے عاشقانِ رسول !قَناعت سُنّتِ مصطفےٰ ہے۔ قناعت کا معنیٰ ہے : جتنا ملا اس پر راضِی رہنا ، زیادہ کی خواہش نہ کرنا* ہمارے پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم جو ملتا راضِی خوشی کھا لیا کرتے تھے * آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے کبھی بھی کھانے میں عیب نہیں نکالا* آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے کبھی لذیذ اورپُرتکلف کھانوں کی خواہش نہ فرمائی * رسولِ اَکْرَم ، نورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم مال و دولت کی خواہش نہیں رکھتے تھے۔