Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Muhabbat
میری وفات ہوجائےگی تواپنی قَبرمیں ہمیشہ پُکارتا رہوں گا : یاربِّ اُمَّتِی اُمَّتِی یعنی اے پروردگار! میری اُمّت میری اُمّت۔ یہاں تک کہ دوسراصُور پھُونکا جائے۔ (کنزالعمال ، کتاب القیامۃ ، ۷ / ۱۷۸ ، حدیث : ۳۹۱۰۸ )
(2)مُحدِّثِ اعظم پاکستان نے فرمایا
مُحدِّثِ اعظم پاکستان حضرت علّامہ مولاناسردار احمد رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرمایاکرتےتھےکہ حُضُورِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ توساری عمرہمیں اُمَّتی اُمَّتیکہہ کریادفرماتےرہے ، قبر ِانورمیں بھی اُمَّتی اُمَّتی فرما رہے ہیں اورحشر تک فرماتے رہیں گےیہاں تک کہ محشر کے روز بھی اُمَّتی اُمَّتی فرمائیں گے۔ حق یہ ہےکہ اگرصِرف ایک بار بھی اُمّتی فرما دیتے اور ہم ساری زندگییانبی یانبی ، یارسولَاللہ ، یاحبیبَ اللہ کہتے تب بھی اُس ایک بار اُمّتی کہنے کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔ (عاشقِ اکبر ، ص ۵۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
تقسیمِ رَسائل سے مُراد یہ ہے کہ مکتبۃُ المدینہ سے کُتُب و رَسائل خَرید کر حُصُولِ ثَواب اور مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی کی نیَّت سے مُفْت تقسیم کی جائیں۔ “ شعبہ تقسیمِ رسائل “ دَرْحَقِیقَت مکتبۃُ المدینہ ہی کا ایک شُعْبہ ہے جس کا کام گھر گھر ، دَفْتر دَفْتر ، دُکان دُکان ، اسکولز ، کالجز ، یُونیورسٹیز اور جامِعات و مَدارِس میں سارا سال شیخِ طریقت ، امیرِ اَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور مکتبۃُ المدینہ کی دیگر کُتُب و رَسائل وغیرہ کی ذاتی طور پرحَسْبِ اِسْتِطاعت اور مُخَیَّر اسلامی بھائیوں سے ترکیب بنا کرتقسیم کرنا ہے۔
“ شعبہ تقسیمِ رسائل “ کے ذِمّہ داران بِالخُصُوص دعوتِ اسلامی والوں کو اور بِالعُمُوم ہر عاشقِ رَسُول کو یہ ذِہْن دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ اس حَدیثِ پاک : ’’تَـھَادُّوْا تَـحَابُّـوْا‘‘(یعنی ایک دوسرے کو