Book Name:Baap Ki Azmat o Shan

دے۔ ([1]) ایک حدیث میں اِرشاد فرمایا:بیٹا اپنے باپ کا حق ادا نہیں کر سکتا یہاں تک کہ بیٹا اپنے باپ کو غلام پائے اور اسے خرید کر آزاد کر  دے۔([2]) ایک اور مقام پر حدیثِ پاک میں  بہت ہی اَہم چیز اِرشاد فرمائی کہ”رَب کی رضا باپ کی رضامندی میں ہے اور رَب کی ناراضی باپ کی ناراضی میں ہے۔ ([3])       آسان اَلفاظ میں یوں کہا جائے کہ جس سے والد راضی اُس سے رَب راضی اور جس سے والد ناراض اُس سے رَب ناراض۔ اللہ پاک کے پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں کسی نے حاضر ہو کر عرض کی: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میرے حُسنِ اَخلاق کا سب سے  زیادہ حق دار کون ہے؟ اِرشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اُس نے پھر عرض کی: اِس کے بعد کون؟اِرشاد فرمایا:تمہاری ماں۔عرض کی: اِس کے بعد کون؟ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم   نے اِس مَرتبہ بھی یہی اِرشاد فرمایا:تمہاری ماں۔اُس نے پھر عرض کی:اِس کے بعد کون؟ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم  نے اِرشاد فرمایا:تیرا  باپ۔([4]) 

نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی زبانِ حق تَرجمان سے جو لفظ نکلتا ہے وہ حکمت بھرا ہوتا ہے۔ آخرِکار حضورِ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تین بار ماں کے بارے میں اور ایک بار والد کے بارے میں کیوں فرمایا؟اِس کی وجہ بیان کرتے ہوئے  عُلمائے کِرام نے فرمایا ہے کہ ماں کے تین اِحسانات ہوتے ہیں:(1) ماں نو ماہ بچے کو پیٹ میں پالتی ہے (2) وِلادت کے وقت کی تکلیف کو بَرداشت کرتی ہے(3) بچے کی پَرورش کرتی ہے جبکہ باپ کا ایک


 

 



[1]……  ترمذی،کتاب البر والصلة،باب ما جاء من الفضل فی رضا الوالدین،۳/۳۵۹، حدیث: ۱۹۰۶۔

[2]……    مسلم ، کتاب العتق ، باب فضل عتق الوالد ، ص ۶۲۴،حدیث: ۳۷۹۹۔

[3]…… ترمذی،کتاب البر والصلة،باب ما جاء من الفضل فی رضا الوالدین، ۳/۳۶۰،حدیث: ۱۹۰۷۔

[4]……     بخاری،کتاب الادب، باب من احق الناس بحسن الصحبة، ۴/۹۳، حدیث: ۵۹۷۱۔