Book Name:Baap Ki Azmat o Shan
نوجوان کی شادی ہوئی،اُس کا والد بوڑھا تھا،کھانستا رہتا تھا،اُس کی بیوی نے کہا کہ اِس بوڑھے کو گھر سے نکالو۔ بیٹا چونکہ بیوی کا غلام بنا ہوا تھا،وہ اپنے باپ کو لے کر چل دیا کہ کہیں ویرانے میں چھوڑ آئے۔ باپ کہنے لگا:بیٹا! سردی میں مجھے کہیں چھوڑنے جا رہے ہو ، مجھے کوئی کمبل تو دے دو۔ اس کے ساتھ اس کا چھوٹا بیٹا بھی تھا وہ اپنے دادا جان سے کہنے لگا:دادا جان میں آپ کے لیے کمبل لاتا ہوں۔ جب وہ بچہ کمبل لایا تو اُس نافرمان بیٹے نے دیکھا کہ کمبل کو دَرمیان سے کاٹ کر دو ٹکڑے کیا گیا ہے اور آدھا کمبل لایا ہے،وہ نافرمان بیٹا اپنے بیٹے سے کہنے لگا:تم آدھا کمبل کیوں لائے ہو؟ وہ کہنے لگا:آدھا اِن کے لیے لایا ہوں اور جب آپ بوڑھے ہو جائیں گے تو آپ کو بھی تو میں نے کہیں چھوڑنے جانا ہے تو اس وقت آدھا آپ کو دے دوں گا۔ اب اِس نافرمان بیٹے کی آنکھوں میں آنسو آگئے ،اسے یہ بات سمجھ میں آگئی کہ آج جو میں اپنے والد کے ساتھ کرنے جا رہا ہوں کل میری اَولاد نے بھی میرے ساتھ یہی کرنا ہے۔
منقول ہے کہ ایک بیٹا اپنے باپ سے تنگ آگیا ،اُس نے اپنے باپ کو گاڑی میں بٹھایا اور منصوبہ بنایا کہ فلاں نہر کے کنارے پہنچ کر اسے دَھکا دے دوں گا۔جب وہ اپنے باپ کو لے کر اُس نہر کے پُل پر پہنچا تو باپ سمجھ گیا اور کہنے لگا:بیٹا! یہاں نہیں تھوڑا آگے چل کر جہاں پانی گہرا ہے وہاں سے مجھے دَھکا دینا۔ بیٹا کہنے لگا:یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ وہ کہنے لگا: کیونکہ میں نے بھی اپنے باپ کو اِسی جگہ دَھکا دیا تھا۔ آج جو تم میرے ساتھ کرنے جا رہے ہو