Book Name:Hasad ke Nuqsanat
غیب سے آواز آئی : اے لوگو !کیوں تکلیف اُٹھاتے ہو ، اِس کو یُوں ہی رہنے دو، کیو نکہ یہ دُنیا میں میرے پیاروں سے منہ پھیر لیا کرتا تھا اور جو شخص میرے پیاروں سے منہ پھیرے اُس سے میری رحمت منہ پھیر لیتی ہے۔ کل قیامت کے دن ایسے کو گدھے کی صورت میں اُٹھائیں گے۔([1])
مولانا روم رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: دیکھو! حسد کے باعِث اِبلیس نے سجدۂ آدم سے شرم محسوس کی اور سعادت وکامیابی سے ہمیشہ کے لیے محروم(Deprive) ہو گیا۔ اس سے مَعْلُوم ہوا کہ جب تم صاف دِل والوں سے حَسَد کرو گے تو تمہارے دِل میں سیاہیاں پیدا ہوں گی۔ لہٰذا اللہ پاک کے نیک لوگوں کے پہلوؤں کی خاک بن جا،ہماری طرح حَسَد کے سَر پر مٹی ڈال دے...!!([2])
حسد، وعدہ خِلافی، جھوٹ، چُغلی، غیبت و تہمت
مجھے ان سب گناہوں سے ہو نفرت یارسولَ اللہ!([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
کسی کی دِینی یا دُنیاوی نِعْمَت کے زَوال (یعنی چِھن جانے) کی تمنَّا کرنا یا یہ خواہش کرنا کہ