Book Name:Hasad ke Nuqsanat
فُلاں کو یہ نِعْمَت نہ ملے، حَسَد ہے۔([1])
مثال کے طور پر*کسی کو مالی طور پر خُوشحال دیکھا اور دِل ہی دِل میں جَلْنا شروع ہو گئے، کڑھنے لگے کہ ہائے! اس کو اتنا مال کیوں مِل گیا، کاش! اس سے چھن جائے۔ یہ حَسَد ہے *کسی کو اعلیٰ دینی یا دنیاوی مَنصَب ومرتبے پر فائز دیکھا، دِل جلنے لگا، دِل میں یہ تمنّا انگڑائیاں لینے لگی کہ کاش! اُس سے ایسی غلطی ہو کہ یہ ذلیل و رُسوا ہو کر رہ جائے۔ یہ حسد ہے *اسی طرح یہ خواہش رکھنا کہ فُلاں ہمیشہ تنگ دَسْت ہی رہے کبھی خوشحال نہ ہو *فُلاں کو کبھی کوئی عزت ومرتبہ نہ ملے، وہ ہمیشہ ذِلّت کی چکّی میں ہی پِستا رہے، اِس مذموم خواہش کا نام حَسَد ہے ۔
یاد رکھیے! حَسَد حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔([2]) اور یاد رکھیے گا؛ حَسَد صِرْف ایک بیماری نہیں بلکہ کئی طرح کی بیماریوں کی جَڑ ہے۔ اس کا ایک نہیں بلکہ درجنوں نقصانات ہیں۔ حَسَد کی وجہ سے انسان *غیبت *تُہمت *چُغلی *جھوٹ *مسلمان کو تکلیف دینے *قَطع رحمی *جادواورشماتت ( یعنی کسی کی پریشانی پر خوشی محسوس کرنے) جیسی مذموم وبے ہُودہ حرکات میں مُلَوَّث ہوجاتا ہے بلکہ *بعض اَوقات تو جس سے حسد ہوتا ہے اُس کو قتل تک کر ڈالتا ہے ۔
حَسَد کی نحوست سے اللہ پاک اور اُس کے پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ناراض