Book Name:Hasad ke Nuqsanat
ہے۔ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
وہ کہ اُس دَر کا ہُوا، خَلْقِ خُدا اُس کی ہوئی
وہ کہ اس دَر سے پِھرا، اللہ اُس سے پِھر گیا([1])
وضاحت: یعنی جو دَرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے مَحْرُوم رہا، اِس دَرْ سے جس نے مُنہ پھیر لیا، اللہ پاک اُس سے نظرِ رحمت پھیر لیتا ہے اور جو خوش بخت اِس دَرْ کا ہو جاتا ہے، ساری خُدائی اُس کی ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر اقبال نے بھی کتنی پیاری بات کہی ہے نا، اُس نے اپنا سارا فلسفہ نچوڑ کر ایک شعر میں کہہ دیا، کہا:
کی مُحَمَّد سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لَوح و قلم تیرے ہیں([2])
وضاحت: یہ گویا اللہ پاک کی طرف سے فرمایا جا رہا ہے کہ جو مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا وفا دار ہو گیا، اللہ پاک اُسے اپنا مَحْبوب بھی بنا لیتا ہے اور زمین سے آسمان تک، حتّٰی کہ لَوح و قلم بھی اُس کے اِختیار میں دے دیتا ہے۔
ایک بادشاہ ہوا ہے: ہِرَقْلْ ۔ یہ نَصْرانی تھا یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام پر اِیْمان رکھتا تھا۔ اُس کو انتہائی یقین کے ساتھ مَعْلُوم تھا کہ حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ پاک کے سچّے اور آخری نبی ہیں۔