Book Name:Hasad ke Nuqsanat
اللہ پاک ہمیں اِس دَرْ کی غُلامی پر اِستقامت نصیب فرمائے۔ چَوٹ کرنے کے لیے عرض کر رہا ہوں؛ کھا کر سوئیں یا بُھوکے رہیں، رہنا اپنے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ہی ہے۔
پِھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں؟
دِل کو جو عقل دے خُدا تیری گلی سے جائے کیوں؟([1])
بَس یہ فائنل بات ہے:
ہم رسولُ اللہ کے، جنّت رسولُ اللہ کی
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! بنی اسرائیل اِیْمان سے مَحْرُوم کیوں رہے؟ اللہ پاک نے فرمایا:
بَغْیًا اَنْ یُّنَزِّلَ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖۚ-
(پارہ:1، سورۂ بقرۃ:90)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اس حَسَد کی وجہ سے کہ اللہ اپنے فضل سے اپنے جس بندے پر چاہتا ہے، وحی نازِ ل فرماتا ہے۔
مَعْلُوم ہوا حَسَد وہ باطنی بیماری تھی، جو اُن کے دِلوں میں رَچْ بَس گئی، اسی بیماری کے سبب یہ اِیْمان جیسی دولت سے مَحْرُوم رہ گئے۔
حضرت سَلْمہ بن سَلَامَہ رَضِیَ اللہ عنہ صحابئ رسول ہیں۔ اَنْصاری ہیں، مدینہ کے رہنے والے تھے۔ فرماتے ہیں: پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی تشریف آوری سے پہلے کی