علمائےکرام اور دیگر شخصیات کے تأثرات(اقتباسات)
(1)ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی
( مہاراشٹر، ہند) ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کا
شمارہ بابت مارچ 2017ء برقی ڈاک سے ایک کرم فرما نے اِرسال کیا، اول تا آخر شمارہ
جنت نگاہ ہوا، مَاشَآءَاللہ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی،
دعوتِ اسلامی کی جانب سے ماہنامے کا اِجرا ایک بہترین اور لائقِ ستائش عمل ہے، ماہنامے کے جملہ مشمولات دعوت و اصلاح اور تزکیہ و
تربیت کے حوالے سے نہایت پُر مغز اور جامع ہیں، ہفت رنگ معلومات، پند و نصائح کے
گل بوٹے، قلوب واَذہان کو متاثر کرنے والی دل پذیر تحریریں، حسین و جمیل اور خوب
صورت کمپوزنگ اور خطاطی کے دل کش نمونے ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کے
ورق ورق پر مسطور دامنِ دل کو اپنی طرف کشش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جا ایں جا است۔
”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کی دیدہ زیب طباعت اور جمالیاتی ذوق کے مطابق
مُرَصَّع اِشاعت پر ناچیز ہدیۂ تبریک و تَہنِیَت پیش کرتے ہوئے فیضانِ
مدینہ کے مذہبی صحافت کی دنیا میں ہمیشہ قائم و دائم رہنے کے لئے دعا گو ہے۔(2)مفتی ضیاء المصطفٰے قادری اشرفی
(مہتمم دار العلوم حنفیہ نظامیہ عظمت الاسلام، عارف والا،
پاکپتن) ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ موصول ہوا دیکھ
کر بہت مسرور ہوا، دل سے دعا نکلی کہ ربّ کریم آپ کو مزید کمالات و کامیابیاں عطا فرمائے، مدنی
چینل کی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ایک دینی
مجلّہ ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ بھی خوب ہے۔ (3)حافظ محمد فاروق خان
سعیدی (خطیب جامعہ اسلامیہ انوار العلوم،مدینۃ الاولیا،
ملتان)رجب المرجب (اپریل) کا تازہ
شمارہ پیشِ نظر ہے۔ مَاشَآء اللہ پرچہ صوری و معنوی اور ظاہری و باطنی محاسن سے آراستہ ہے، مضامین کا انتخاب بہت خوب ہے۔ ”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ میں ہر وہ چیز ہے جس کی حالاتِ حاضرہ میں اَشَد ضرورت ہے۔ (4)مولانا
امیر حمزہ قادری (اوستہ محمد، ضلع جعفر آباد بلوچستان) ”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ پڑھ کر دل کو بہت خوشی ہوئی اور بہت کچھ سیکھنے کو
ملا۔ (5)پروفیسر حافظ محمدعطاء الرحمن قادری(شعبہ
اسلامیات گورنمنٹ دیال سنگھ کالج، مرکزالاولیاء لاہور) دعوتِ
اسلامی اِصلاحِ ملّت کے لئے مسلسل محنت کر رہی ہے۔ اِصلاح کے اس عمل کو دیر پا اور
مؤثر بنانے کے لئے دستیاب تمام ہی ذرائع اور وسائل سے اِستفادہ کی کوشش بھی کر رہی
ہے اسی سلسلے کی تازہ کڑی مذہبی صحافت کے میدان میں دعوتِ اسلامی کا تازہ قدم
بصورت ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ ہے۔ اِنْ شَآء اللہ اِس جریدۂ حمیدہ کے ذریعے سے مدینۂ منورہ کا فیضان سب سمتوں میں عام ہوگا۔ اللہ تَعَالٰی مزید ترقیوں
اور برکتوں سے یوں نوازے کے یہ رسالہ ماہنامہ سے ہفت روزہ بلکہ روزنامہ ہوجائے۔
اسلامی بھائیوں کے تأثرات(6)میں
سوچا کرتا تھا کہ کوئی ایسا ذریعہ مل جائے جس میں بہت سی چیزیں اکٹھی مل جائیں، الحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ وہ ذریعہ ”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ہے۔(محمد عامر رشید،کوٹ ادو،پنجاب)(7)اَلْحَمْدُللّٰہ ”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ کے تین شمارے بالاستیعاب(مکمل) پڑھنے کا
موقع ملا،مَاشَآءَ اللہ تمام
ہی کالم ایک سے ایک بڑھ کر ہیں۔ یہ حقیقتاً مسلکِ اَہلِ سنت کا ترجمان ہے۔(محمد
رضوان عطاری، کوٹ باغ عطار، عطارنگرننکانہ،پنجاب پاکستان) (8)”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ مَاشَآءاللہ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی بہت عمدہ کاوش
ہے، بلاشبہ یہ علمِ دین کا بیش بہا خزانہ ہے اور اس میں مختلف اور اہم ترین
موضوعات کا انتخاب خوب ہے۔(محمد سہیل رضا عطاری ،باب المدینہ
کراچی)
اسلامی بہنوں کے تأثرات (اقتباسات)
(9)”ماہنامہ فیضانِ
مدینہ“ سے پہلے اس نوعیت کا کوئی ماہنامہ شائع
نہیں ہوا جس میں اتنی معلومات کا خزانہ ہو جس سے گھربیٹھے علمِ دین حاصل کرنا آسان
ہوگیاہو۔(بنت خوش دل خان، باب المدینہ کراچی)(10)اَلۡحَمۡدُلِلّٰہ عَزَّوَجَل یہ دعوتِ اسلامی کی بہت ہی زبردست
کوشش ہے، اس سےنیکی کی دعوت عام ہو گی خصوصی طور پر اس طبقے میں جن میں اخبارات
پڑھنے کا جنون ہے اور کتابیں پڑھنے کارجحان کم ہے۔ (امّ ھارون، مرکز الاولیاء لاہور)(11)مَاشَآءَاللہ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کا ہر ہر صفحہ علم افزاء
ہے۔(بنت
زراعت عطاریہ، ضلع جہلم)
آپ کے سوالات اور ان کے جوابات
وضو اور
غسل میں داڑھی دھونے کا حکم
سوال:کیا
فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ وضو اور غسل کے دوران داڑھی دھونے کا کیا
حکم ہے؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
داڑھی
خواہ گھنی ہو یا چِھدری یعنی ہلکی، غسل فرض ہونے کی صورت میں اس کے ہر ہر بال کا
نوک سے جڑ تک کھال سمیت دھونا فرض ہے البتہ وضو میں چہرے کی حدود میں داڑھی کے بال
گھنے نہ ہوں یعنی بالوں کی جڑیں اور کھال بھی ظاہر ہوتی ہو تو اب چہرے کی حد میں
موجود داڑھی کے بال مع کھال دھونا فرض ہے اور جو بال چہرے کے حدود سے نیچے ہوں ان
بالوں کا دھونا فرض نہیں۔ ان کا مسح سنّت ہے اور دھونا مستحب ہے۔اگر
داڑھی کے بال گھنے ہوں کہ گھنے پَن کی وجہ سے بالوں کی جڑیں اور کھال نظر نہ آتی
ہو تو اب بالوں کی جڑیں اور کھال کا دھونا فرض نہیں بالوں کا دھونا فرض ہے۔ اور
اگر کچھ حصے میں گھنے بال ہوں اور کچھ چِھدرے، تو جہاں گھنے ہوں وہاں بال اور جہاں
چِھدرے ہیں اس جگہ جلد کا دھونا فرض ہے۔وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم
مُجِیْب مُصَدِّق
ابوالحسن جمیل احمد العطاری
مفتی ابوالحسن فضیل رضا العطاری
عصر اور
فجر کی نماز کے بعد قضا نماز پڑھنے کا حکم
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے
کرام اس بارے میں کہ کیا عصر اور فجر کے بعد قضا نماز ادا کرسکتے ہیں؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
تین اوقات ایسے ہیں جن میں قضا
نماز پڑھنا جائز نہیں: (1)سورج طلوع
ہونے کے بعد 20منٹ تک (2)ضحوۂ کبریٰ کے
وقت (3)غروبِ آفتاب سے پہلے کے آخری 20 منٹ
تک۔
ان تین اوقات میں قضا نماز
پڑھنا جائز نہیں، اگر کسی نے ان اوقات میں قضا نماز شروع کی ہو تو واجب ہے کہ اسے
توڑ دے اور وقتِ غیر مکروہ میں پڑھے، اگر انہی اوقات میں کسی نے قضا نماز پڑھی تو
فرض ذمہ سے ساقط ہوجائے گا مگر گنہگار ہوگا۔ ان تین اوقات کے علاوہ کسی بھی وقت
قضا نماز پڑھ سکتے ہیں لہٰذا نمازِ فجر کے بعد بھی طلوع آفتاب سے پہلے پڑھ سکتے
ہیں اور نمازِ عصر کے بعد غروبِ آفتاب سے بیس(20) منٹ پہلےتک قضا نماز پڑھ سکتے ہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ
وسلَّم
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ
عبدہ المذنب فضیل رضا العطاری عفا عنہ الباری
آپ کے تأثرات، شرعی سوالات، تجاویز اور مشورے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس ماہنامے میں آپ کو کیا اچھا لگا!کیا مزید اچھا
چاہتے ہیں! اپنے تأثرات، تجاویز، مشورے اور شرعی سوالات بھی اس پتے پر
ارسال فرمادیجئے، منتخب تأثرات کو شامل اشاعت بھی کیا جائے گا۔
ڈاک کا پتا: ماہنامہ فیضانِ مدینہ عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ پرانی
سبزی منڈی باب المدینہ کراچی
Comments