میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! رمضان المبارک کے بابرکت لمحات میں مسلمانوں میں نیکی کرنے کا رجحان عام دنوں کی نسبت زیادہ ہوجاتا ہے، اس مبارک مہینے میں نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب 70ستّر گُناہوجاتاہے۔(ابن خُزَیمہ،ج3،ص191، حدیث: 1887) کئی آسان نیکیاں ایسی ہیں جنہیں کر کےماہِ رمضان میں ثواب کا خزانہ حاصل کیا جاسکتاہے۔
(1)خرچ میں کُشادگی کروسردارِ دو جہان، محبوبِِ رحمٰن صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم کا فرمانِ برکت نشان ہے:”ماہِ رمضان میں خرچ میں کُشادَگی کرو کیونکہ ماہِ رمَضان میں خرچ کرنا اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی راہ میں خرچ کرنے کی طرح ہے۔“(الجامع الصغیر، ص162، حدیث:2716)
(2)فرشتےاستغفار کرتے ہیں شافِعِ مَحشر ،مدینے کے تاجور صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم کافرمان ہے:”جس نے حلال کھانے یا پانی سے(کسی مُسلمان کو)روزہ اِفطار کروایا،فِرشتے ماہِ رمَضان کے اوقات میں اُس کے لئے اِسْتِغفار کرتے ہیں اور جبرِیل (عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام) شبِ قدْرمیں اُس کیلئے اِستِغفار کرتے ہیں۔“(معجم کبیر ،ج6،ص261، حدیث:6162)
قُربان جائیے اللہ رَبُّ الْعِزَّت کی عنایت و رحمت پر کہ کوئی مسلمان ماہِ رمَضان میں اگر کسی روزہ دار کو ایک آدھ کَھجورکھِلا کر یا پانی کا ایک گھونٹ پِلا کر روزہ اِفطار کروادے تو اُس کے لئے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےمعصوم فِرشتے رمَضان المُبارَک کے اوقات میں اور فِرشتوں کے سردار حضرتِ سَیِدُّنا جِبرِیل عَلَیْہِ السَّلَام شبِ قدْر میں دُعائے مَغْفِرت کرتے ہیں۔
(3)حوضِ کوثر کے جام نصیب ہوں گےحدیثِ پاک میں ہے:”جو روزہ دار کا پیٹ بھرےگا، اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُسے میرے حَوض سے پلائے گا کہ جنّت میں داخل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا۔“( ابن خُزَیمہ،ج3،ص191، حدیث: 1887)
(4)وقتِ افطار دعاکیجئےفرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم ہے:” اِنَّ لِلصَّائِمِ عِنْدَ فِطْرِہٖ لَدَعْوَۃً مَّاتُرَدُّ “ یعنی بے شک روزہ دار کے لئے اِفطار کے وقت ایک ایسی دعا ہوتی ہے جو رَد نہیں کی جاتی۔ (ابن ماجہ،ج 2،ص350، حدیث:1753)
(5)ذکر کی فضیلت مدینے کے تاجور،محبوبِ ربِّ اکبر صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم کافرمانِ رَحمت نشان ہے:”رمَضان میں ذکرُ اللہ عَزَّوَجَلَّ کرنے والے کو بخش دیا جاتاہے اور اِس مہینے میں اللہعَزَّ وَجَلَّ سے مانگنے والا محروم نہیں رہتا۔“(شعب الایمان، ج3،ص311، حدیث:3627)
(6)جنت میں گھر بنوائیےفرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم ہے:”جو مسجد سے اذیّت کی چیز نکالے،اﷲ عَزَّوَجَلَّ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنائے گا۔“( ابن ماجہ،ج 1،ص419، حدیث: 757)
اس حدیثِ پاک کی شرح میں علّامہ عبد الرء و ف مناوی رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں :اذیت والی شے سے مراد ہر وہ چیز ہے جو مسجد کو گندا کرے چاہے وہ پاک ہو یا ناپاک جیسے خون، پرندے کی بیٹ، ناک کی رینٹھ، لعاب ، مٹّی، کنکر یا کوڑا کرکٹ وغیرہ۔(فیض القدیر،ج6،ص56،تحت الحدیث:8358)
اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں ان آسان نیکیوں پر عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے اور ہماری بخشش کا ذریعہ بنائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
Comments