جھگڑالو

آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں

جھگڑالو

*مولانا محمد جاوید عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2024

ہمارے پیارے اور آخری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :اَبْغَضُ الرِّجَالِ اِلَی اللہِ الْاَلَدُّ الْخَصِمُ یعنی اللہ  پاک  کے نزدیک  سب سے ناپسندیدہ شخص وہ ہے جو بہت زِیادہ جھگڑا لو ہو۔(بخاری،4/469،  حدیث:7188  )

پیارے بچو! یہ حدیث جَوامِعُ الکَلِم میں سے ہے یعنی وہ حدیث جس کے الفاظ کم اور معنی و مفہوم زیادہ ہوں ایسی حدیث کو جوامعُ الکلم کہا جاتا ہے ۔

اس حدیثِ پاک  میں جھگڑا کرنے والوں کی مذمت بیان کی گئی ہے اور بتایا گیا ہےکہ ایسے لوگوں کو اللہ پاک  پسند   نہیں  فرماتا۔

لڑائی جھگڑا کرنا اچھی  عادت  نہیں ہے،بات بات پر   جھگڑا کرنے والے بچوں کو لوگ پسند نہیں کرتے،  اچھے بچے ان سے دوستی نہیں کرتے ،  ایسے بچے  اپنی پڑھائی بھی اچھے طریقے سے نہیں کر پاتے ۔

اچھے بچو!آپ کو بھی چاہئے کہ شروع میں لکھی ہوئی حدیثِ پاک میں بیان کی گئی وعید سے بچتے ہوئے بات بات پر لڑائی جھگڑا نہ کریں،نرمی، شفقت اور مہربانی سے پیش آئیں، معافی اور  درگزر سے کام لیں اور اللہ کے پسندیدہ بندے بن کر جنت کے حقدار بنیں ۔ ایسے کام کریں جن  سے اللہ پاک خوش ہو اور  ثواب جمع ہو جیسے درود شریف پڑھتے رہیں، والدین کی خدمت کریں، بڑوں کی بات مانیں، ہمیشہ سچی بات کریں وغیرہ۔ اور ایسے کاموں سے بچیں جن سے اللہ پاک ناراض ہوتاہے مثلاً  نماز نہ پڑھنا، فلمیں ڈرامے دیکھنا اور  گالی گلوچ کرنا۔اللہ پاک ہمیں  اپنا پسندیدہ  بندہ بننے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share