مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2024
(1)تہجد کے وقت میں پہلے تہجد کی نماز ادا کریں یا عشا کی بقیہ؟
سُوال:اگر کوئی شخص عشا کی نماز کے صرف فرض ادا کرے اور بقیہ نماز تہجد میں ادا کرے تو تہجد کے وقت وہ پہلے تہجد کی نماز ادا کرے یا عشا کی بقیہ نماز ادا کرے؟
جواب: عشا کے فرضوں کے بعد کی سنتیں ادا کرلی جائیں یہ ترک نہ کی جائیں، اسی طرح اگر کوئی جاگنے پر قدرت رکھتا ہے تو پھر اُس کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ جب سو کر اٹھے تو تہجد کے وقت میں وِتر پڑھے، نیز تہجد کے وقت پہلے تہجد کی نماز پڑھے پھر اس کے بعد وِتر کی نماز ادا کریں گے۔(مدنی مذاکرہ، 13ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(2)غوثِ پاک کی والدہ کا نام
سُوال: غوثِ پاک کی والدہ کا نام کیا ہے؟
جواب: غوثِ پاک کی امّی جان کا نام ”فاطمہ“ اور کنیت ”اُمُّ الخیر“ ہے یعنی اُمُّ الخیر فاطمہ رحمۃُ اللہِ علیہا۔(مرآۃ الزمان فی تواریخ الاعیان، 21/80-مدنی مذاکرہ، 6ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(3)کسی بھی دن گیارھویں شریف کرنا کیسا؟
سُوال: اگر کسی نے 11ربیع الآخر شریف کو گیارھویں شریف کی نیاز نہیں کی ہو تو کیا وہ پورے مہینے میں کسی اور دن کرسکتا ہے؟
جواب: جی ہاں کرسکتے ہیں بلکہ پورے سال میں کرسکتے ہیں، 11ربیعُ الآخر شریف ہی کو کرنا ضروری نہیں ہے، لیکن بزرگوں اور مسلمانوں میں مخصوص تاریخ کو ایصالِ ثواب کرنا رائج ہے کہ اس دن کی خاص برکت ہے، اس دن کرنا زیادہ مناسب ہے، لیکن کوئی اس دن نہیں کرسکا تو بعد میں جب چاہے کرسکتا ہے۔ اس کے لئے دیگیں پکانا بھی ضروری نہیں ہے بلکہ جو گھر میں پکایا ہے اسی پر ایصالِ ثواب کردیجئے۔ اِن شآءَ اللہُ الکریم برکتیں ملیں گی۔(مدنی مذاکرہ، 13ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(4)فوت شدگان کی روحوں کا اپنے گھروں پر آنا
سُوال: کیا موت کے بعد انتقال کرنے والوں کی روحیں اپنے گھروں پر آتی ہیں؟
جواب: جی ہاں! مسلمان کی روح مخصوص اوقات میں جیسے شبِ جمعہ اور شبِ براءت وغیرہ میں آتی ہے اور اپنے گھر والوں سے ایصالِ ثواب کا مطالبہ کرتی ہے۔(دیکھئے: فتاویٰ رضویہ، 9/653) غىر مسلم کى روح قىد مىں ہوتى ہے وہ باہر نہىں نکل سکتى۔ (دیکھئے: بہار شریعت، 1/103) بعض بابا جى کہتے ہیں کہ اِس کى روح ستا رہى ہے یا اُس کى روح ستا رہى ہے، ىہ سب بیکار باتىں ہىں، غیر مسلم کی روح تو قید میں ہے وہ ستانے آ ہی نہیں سکتی اور مسلمان کى روح اگر جنّت کے مزے لے کر عیش میں ہے، اُس کی قبر جنّت کا باغ بنی ہوئی ہے تو اُس نے بھی آکر ستانا نہیں ہے، اسی طرح کوئی مسلمان مَعاذَ اللہ عذاب میں ہے تو اس کی روح بھی آکر نہیں ستائے گی۔(مدنی مذاکرہ، 27ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(5)صدقہ و خیرات کی قبولیت کا معیار
سُوال: صدقہ و خیرات کی قبولیت کا معیار کیا ہے؟
جواب: اِخلاص۔ اللہ پاک کی راہ میں جب بھی صدقہ و خیرات کریں اِخلاص کے ساتھ کریں کہ اِخلاص قبولیت کی کنجی (Key) ہے، رِیاکاری اور دکھاوے کے لئے کریں گے تو گناہ گار ہوں گے۔(مدنی مذاکرہ، 13ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(6)بطخ کے انڈے کھانا کیسا؟
سوال:کیا بطخ کے انڈے کھائے جاسکتے ہیں؟
جواب: بطخ حلال پرندہ ہے، اس کا گوشت بھی کھا سکتے ہیں اور اس کے انڈے بھی کھا سکتے ہیں۔(مدنی مذاکرہ، 18جُمادَی الاولیٰ 1445ھ)
(7)گناہ گار کا نیکی کی دعوت دینا کیسا؟
سُوال: جو خود اچھے کام نہیں کرتا وہ دوسروں کو اچھے کام کرنے کا کہہ سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: اگر کوئی خود نیکی نہ کرے لیکن دوسرے کو نیکی کی دعوت دے تو یہ جائز ہے، بلکہ بعض صورتوں میں دوسرے کو نیکی کی دعوت دینا واجِب ہوجائے گا، جیسے کوئی خود گناہ سے نہیں بچ رہا لیکن کوئی دوسرا شخص گناہ کررہا ہے اور اِس کو ظنِّ غالب ہے کہ میں اُس کو سمجھاؤں گا تو وہ گناہ چھوڑ دے گا تو اب اُس کو سمجھانا اور بُرائی سے روکنا اِس پر واجِب ہوجائے گا۔ (دیکھئے:بہارِ شریعت، 3/615) اگر یہ اُس کو نہىں سمجھائے گا تو بُرائی سے نہ روکنے کا گناہ بھی اِس کے سَر آئے گا، یوں اِس کے سَر دو گناہ ہوجائیں گے ایک خود بُرائی میں مبتلا ہونے کا اور دوسرا بُرائی سے نہ روکنے کا۔(مدنی مذاکرہ،18جُمادَی الاولیٰ 1445ھ)(تاہم جس طرح دوسرے کو گناہوں سے بچانا ضروری ہے اسی طرح اپنے آپ کو بھی گناہوں سے دور رکھنا ضروری ہے۔)
(8)فرض غسل سے پہلے ناخن کاٹنا کیسا؟
سوال:فرض غسل سے پہلے ناخن کاٹ سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: فرض غسل سے پہلے ناخن کاٹنا مکروہ ہے،(بہارِ شریعت، 3/585) فرض غسل کے بعد ناخن کاٹنے چاہئیں۔
(مدنی مذاکرہ،12شوال المکرم 1445ھ)
(9)امام صاحب کا ”رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد‘‘ کہنا کیسا؟
سوال:جب امام صاحب رُکوع سے کھڑے ہوتے ہیں تو ”سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ“ کہتے ہیں، کیا اس کے بعد امام صاحب رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد پڑھیں گے یا خاموش رہیں گے یا رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد مقتدی پڑھیں گے، اس کا جواب عطا فرمادیجئے۔
جواب: رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد مقتدی کہیں گے، امام صاحب نہیں کہیں گے، اگر امام صاحب نے کہہ بھی دیا تو اس پر سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا، نماز ہوجائے گی۔ البتہ اگر کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو پھر وہ دونوں کہے گا۔
(بہار شریعت، 1/527-مدنی مذاکرہ، 30جُمادَی الاُخریٰ 1444ھ)
(10)نکاح فارم میں مہر کے خانے میں کیا لکھوایا جائے؟
سُوال: جب نکاح ہوتا ہے تو اُس وقت نکاح فارم بھی بھرا جارہا ہوتا ہے، نکاح فارم میں مہر کے خانے میں بعض اوقات لڑکی والے سونا چاندی لکھواتے ہیں، تو کیا اس فارم میں مہر کے طور پر سونا چاندی لکھواسکتے ہیں یا مہر کے طور پر رقم ہی لکھوانا ضروری ہے، نیز سونا چاندی لکھوائی جائے تو کتنا سونا چاندی لکھوایا جائے؟
جواب: شرعی مہر کم از کم دو تولے ساڑھے سات ماشے چاندی ہے اور یہ واجب ہے۔ نکاح فارم میں صرف رقم ہی لکھوانا ضروری نہیں ہے بلکہ سونا چاندی، پیسے، پلاٹ، سوٹ اور غلہ وغیرہ بھی لکھوا سکتے ہیں لیکن اس کی مالیت دو تولے ساڑھے سات ماشے چاندی سے کم نہ ہو زیادہ کی کوئی Limit (یعنی حَد) نہیں ہے۔(دیکھئے: فتاویٰ رضویہ، 12/165-بہار شریعت، 2/64- مدنی مذاکرہ، 29جُمادَی الاُخریٰ 1444ھ)
Comments