نام بگاڑنا منع ہے

آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں!

 نام بگاڑنا منع ہے

*مولانا  محمد جاوید عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2025ء

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:  مَنْ دَعَا رَجُلًا بِغَيْرِ اسْمِهِ لَعَنَتْهُ الْمَلَائِكَةُ یعنی جس نے کسی کو اس کے نام کے علاوہ پُکارا تو فِرِشتے اس پر لعنت  کرتے ہیں ۔

(عمل الیوم واللیلۃ، ص175، حدیث: 395)

اس حدیث کی شرح میں ہےکہ کسی کو ایسے بُرے لقب (Bad nickname)سے بلانا  جو اسے بُرا لگے

(  یہ منع ہے) ۔

(التیسیر بشرح الجامع  الصغیر، 2/416)

ہر کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اسے اچھے  نام اور انداز سے ہی پُکارا جائے۔کسی کو اصل نام کے علاوہ کسی دوسرے اُلٹے اور بُرے نام سے بلانا اچّھی بات نہیں، قراٰنِ کریم میں بُرے نام  رکھنے  سے منع فرمایا گیا ہے:

)وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ(

ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ایک دوسرے کے بُرے نام نہ رکھو ۔

(پ26، الحجرات:11)

بعض بچّے آپس میں ایک دوسرے کے نام بگاڑتے ہوئے موٹو، چھوٹو،ٹھگنو، لمبو اور کالو وغیرہ کہتے ہیں، یہ دُرست طریقہ نہیں اس سے سامنے والے کی دل آزاری ہوتی ہے۔

پیارے بچّو! آپ  کسی کا بھی نام نہ بگاڑیں، ہر کسی کو اس کے نام یا اچّھے الفاظ یا اَلقاب  کے ساتھ پُکاریں اور قراٰن و حدیث پر عمل کر کے  ڈھیروں ثواب  کمائیں۔

اللہ پاک ہمیں  احادیث پڑھ کر عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share