پیارے آقا   صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی پیاری غذائیں

مصطفےٰ جانِ رَحْمت،شمعِ بَزْمِ ہدایت، نوشۂِ بزمِ جنّت، تاجدارِ ختمِ نبوت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی حیاتِ طیبہ میں جن غذاؤں کو شرفِ طَعام بخشا،ان کی فضیلت اور افادیت سے کوئی مسلمان انکار نہیں کر سکتا۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی استِعمال کردہ غذائیں جہاں لذت سے بھرپور  ہیں وہیں ان کے  طبی فوائد بھی بے شمار ہیں۔ غذائی ماہرین (Food Experts) ان غذاؤں کی جو خوبیاں اور فوائد آج بیان کر رہے ہیں، وہ رسولِ غیب داں صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم آج سے چودہ  سو سال پہلے ہی بیان فرما چکے ہیں۔آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مقدّس زندَگی سادَگی اور صَبْر و قناعت کا مکمل نمونہ تھی۔ حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں:شَہَنْشاہِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کئی  کئی راتیں مسلسل فاقہ فرماتے۔ (ترمذی،ج 4،ص160، حدیث: 2367) امُّ المؤمنین حضرتِ سیّدَتُنا عائشہ صدّیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں:چالیس چالیس دن ایسے گزرجاتے کہ نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے کاشانہ ِٔ اقدس میں  نہ چراغ جلتااور نہ ہی چولہاجلتاتھا ۔پوچھا گیا:پھر آپ کس طر ح گزارہ کرتے تھے ؟ فرمایا:دو کالی چیزوں یعنی پانی اور کھجو ر پر۔(مسند طیالسی،ج 6،ص207، حدیث:1472) (بخاری ،ج4،ص236،حدیث:6458مفہوماً)

کبھی جو کی موٹی روٹی تو کبھی کھجور پانی                                  تیرا ایسا سادہ کھانا مدنی مدینے والے

کھانا تو دیکھو جو کی روٹی،بےچھنا آٹا، روٹی بھی موٹی                 وہ بھی شکم بھر روز نہ کھانا،صلی اللہ علیہ وسلم

آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم لذیذ اور پُر تکلف کھانوں کی خواہش نہیں فرماتے تھے  البتّہ  بعض کھانے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بہت پسند تھے جن کو بڑی رغبت کے ساتھ تناول فرماتے تھے نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی چند مرغوب و محبوب غذاؤں کا مختَصَر  تذکرہ  پڑھئے:

 کدّو شریف آنحضرت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو کدّوشریف پسندتھا اور سالن میں سے کدّو کے قَتلے  (Pieces) چُن چُن کر تناول فرماتے۔آقا کی پسند اپنی پسند: حضرتِ سیّدنا اَنَس رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے  کہ میں پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ہمراہ ایک دعوت میں گیا تو صاحبِ خانہ نے جَو کی روٹی اور   کدّو گوشت کا سالن پیش کیا۔میں نے دیکھا کہ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم چُن چُن کر کدّو تناول فرما  رہے تھے لہٰذا اس دن سے میں بھی کدّوشوق سے کھانے لگا۔(1)  (بخاری،ج3،ص536، حدیث:5433مفہوماً)

 ککڑی حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالٰی  عنہما فرماتے ہیں: میں نے سرکارِ مدینہ منوّرہ، سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کوکھجور ککڑی کے ساتھ ملا کر کھاتے دیکھا۔ (مسلم، ص870،حدیث:5330)

(1):کدّو شریف کے طبّی فوائد(Medical Benefits) جاننے کیلئے ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ربیع الآخر1438ھ،جنوری  2017ء صفحہ 29 ملاحظہ فرمائیے۔

 کھجورسردارِ عرب و عجم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کھجور شوق سے تناول فرماتے تھے خاص طور پر عجوہ    کھجور  آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بہت پسند تھی۔(1)

انگور نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے انگور(Grapes) کھانا بھی ثابت ہے چنانچِہ  حضرتِ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالٰی عنہما  فرماتے ہیں: میں حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زیارت کے لئے گیا تو دیکھا کہ آپ انگور تناول فرمارہے تھے۔ (معجم کبیر،ج12،ص115،حدیث:12727)

خربوزہحضرت سیّدنا انس رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں: صاحبِ معراج صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم خربوزےکو تَر کھجوروں کے ساتھ تناول فرماتے اور ارشاد فرماتےکہ خربوزے کی ٹھنڈک کھجور کی گرمی کو ختم کردے گی۔(سبل الہدٰی و الرشاد،ج7،ص209)

پیلو کا پھل حضرت سیّدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں:ہم پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ہمراہ چلتے ہوئے پیلو چُن رہے تھے،آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو پیلو کالے ہوچکے ہیں انہیں چُننا! کیونکہ یہ بہت لذیذ ہوتے ہیں۔ جب میں بکریاں چَراتا تھا تو اسے کھایا کرتا تھا۔(مسلم،ص873،حدیث:5349)

 تربوزنبیِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم تربوز شوق سے کھاتے تھے نیزآپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے انار اور شہتوت(Mulbery) بھی تناول فرمائے ہیں۔(مراۃ المناجیح،ج6،ص79)

ٹھنڈا پانیعمومًا ٹھنڈا میٹھا پانی پسند فرماتے تھے،دودھ کی لسی بھی پسندتھی مگر وہ کبھی کبھی نوش فرماتے تھے۔(مراۃ المناجیح،ج6،ص79)(لیکن یاد رہے!وہ ٹھندا پانی آج کل کے برف ملے یا فریج کے  پانی کی طرح نہیں ہوتا تھا)۔

دودھآپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کبھی خالص دودھ اور کبھی دودھ میں پانی ملا کر نوش فرماتے اور  کبھی کشمش اور کھجور پانی میں ملا کر اس کا رَس نوش فرماتے۔(سیرت مصطفیٰ، ص586)

 نَبیذکھجور،کشمش،جَو، چھوہاروں ، گیہوں یا چاول وغیرہ سے تیار کیا ہوا مشروب نبیذ کہلاتا ہے۔تاجدارِ رسالت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ و سلَّم کھجور اور کشمش کی نبیذ شوق سے نوش فرماتے تھے۔حضرت سیّدَتُنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں ہم حضورِانور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لئے ایک مشکیزے میں  مٹھی بَھر کھجور اور کشمش ڈال کر نبیذ تیار کرتے۔ اگر ہم رات میں نبیذ بناتے تو حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  دن میں اسے نوش فرماتے اور اگر  دن میں بناتے تو  آپ رات میں نوش فرماتے۔(مسند احمد،ج 9،ص301، حدیث:24263)

(1): کھجور کےمتعلّق معلومات اور طبّی فوائد جاننے کے لئے ماہنامہ فیضانِ مدینہ رمضان المبارک 1439ھ صفحہ 57 کا مطالعہ فرمائیے۔

 میٹھاحضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہافرماتی ہیں:كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم يُحِبُّ الحَلْوَاءَ وَالعَسَلَ یعنی رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ و اٰلہٖ و سلَّم میٹھا اور شہد پسند فرماتے تھے۔(بخاری،ج3،ص536،حدیث:5431)

 حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی مراٰۃ ُ المناجیح میں ارشاد فرماتے ہیں:ایک حدیث میں ہے مؤمن میٹھا ہوتا ہے اور  مٹھائی پسندکرتا ہے۔حلوے(الحلواء) میں ہر میٹھی چیز داخل ہے حتیٰ  کہ شربت اور میٹھے پھل اور عام مٹھائیاں اور عرفی حلوہ۔ مروّجہ حلوہ سب سے پہلے حضرت عثمان غنی  رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بنایا (اور) حضورِ انور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں پیش کیا جس میں آٹا گھی اور شہد تھا حضورِ انور نے بہت پسند کیا۔(مراٰۃ المناجیح،ج 6،ص19)

گوشتآپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے اونٹ، بکری، دنبہ، بھیڑ، مرغ، خرگوش،  بٹیر اور مچھلی کا گوشت تناول فرمانا ثابت ہے لیکن ان میں سب سے زیادہ بکری کی دَستی کا  گوشت پسند تھا۔ (شمائلِ محمدیہ للترمذی ، ص 102 تا 112ماخوذاً)

حَیْسعرب میں ایک کھانا ہے جو گھی، پنیر اور کھجور ملا کر پکایا جاتا ہے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ و سلَّم اسے  بڑی رغبت کے ساتھ کھاتے تھے۔ (سنن کبرٰی للنسائی،ج 2،ص 114، حدیث:2631 )

سِرکہ حضور عالی وقار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ و سلَّم نے سِرکہ نہ صرف  تناول فرمایا بلکہ اسے بہترین سالن قرار دیتے ہوتے فرمایا: سِرکہ کیا ہی  بہترین سالن ہے۔(کنز العمال،ج 15،ص124، حدیث: 41013)

 تَلْبِیْنَہجَو، دودھ اور کھجور  سے تیار ہونے والی کھیر جیسی غذا ہے۔نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اسے بھی  پسند فرماتے  اور بالخصوص مریض کو  بطورِ علاج  کھانے  کی ترغیب ارشاد فرماتے۔([1])

مدنی پھولمذکورہ بالا تمام اشیائے خورد و نوش ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے استعمال  فرمائی ہیں لہٰذا انہیں استعمال کرتے وقت محبوب کی ادا کو ادا کرنے کی نیت بھی  کی جاسکتی ہے کہ جس چیز کو محبوب نے اپنا لیا اس کو اپنالینا بھی محبت کی اِک علامت ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ باب المدینہ کراچی



[1] ۔۔۔ تلبینہ بنانے اور اس کے طبی فوائد جاننے کے لئے ماہنامہ فیضانِ مدینہ شعبان المعظم 1439ھ  صفحہ 17 کا مطالعہ فرمائیے۔


Share

Articles

Comments


Security Code