پھلوں اور سبزیوں کے فوائد
دھنیے کے حیرت انگیز فوائد
* محمد رفیق عطاری مدنی
ماہنامہ صفر المظفر1442ھ
اللہ پاک کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت دھنیا (Coriander)بھی ہے۔ یہ ایک خوشبودار پودا ہے جس کے پتّے اور بیج سالن میں ڈالے جاتے ہیں۔ اس کا مزاج سَرْد خشک جبکہ ذائقہ پھیکا اور خوشبودار ہے۔ اس میں پوٹاشیم ، آئرن ، کیلشیم ، فاسفورس ، پروٹین ، وٹامنA ، C ، K سمیت دیگر بہت سے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔ دھنیا اور اس کے بیج میں تقریباً 30 فیصد وٹامن C ہوتاہے جو انسانی جسم کی روزانہ کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ (رسائلِ طب ، 2 / 241)
آئیے دھنیا کے متعلق چند اہم معلومات حاصل کرتے ہیں :
سبز دھنیا کے18فوائد : (1)سبز دھنیا کا پانی آنکھ میں ٹپکانے سے چیچک کا آبلہ آنکھ میں نہیں پڑتا اور (2)منہ کے چھالوں پر لگانے سے چھالے ختم ہوجاتے ہیں(3)دھنیا کی چٹنی اور اُس کی پتّیاں استعمال کرنے سے بھوک بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ جن مریضوں کو بھوک نہیں لگتی ان کے لئے یہ فائدہ مند ہے نیز ڈاکٹرز مریضوں کو یہ استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا کرتے ہیں (4)خنازیر (ایک مرض جس سے گلے میں گلٹیاں ہوجاتی ہیں ، اس) کے لئے دھنیا کے تازہ پتےّ روغنِ گل کے ساتھ لگانا مفید ہے (5)دھنیا کا رَس پینے سے اِنْ شَآءَ اللہ قے (یعنی اُلٹی میں) آرام آجائے گا(پھولوں ، پھلوں اور سبزیوں سے علاج ، ص331) (6)دھنیا دل و دماغ کو طاقت دیتا اور ٹھنڈک پہنچاتا ہے (7)دھنیا شوگر کے لئے مفید ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دھنیا کے عَرق میں ایسے مرکَّبات (Compounds) ہیں جو خون میں شامل ہو کر انسولین میں اضافہ اور شوگر کی سطح (Level) کم کرتے ہیں (8)سردرد ، شوگر ، معدہ اور دل کی دھڑکن کے لئے مفید ہے (9)اس کا تیل دماغ کی گرمی کے لئے مفید ہے نیز اس کا تیل طبیعت کو ہَشّاش بَشّاش رکھتا ہے (10)دھنیا چبانے سے منہ کی بَدبُو دور ہوجاتی ہے (11)دھنیا کا استعمال سانس کی نالیوں سے بلغمی مواد خارج کرتا اور پیشاب میں اِضافہ کرتا ہے (12)ڈپریشن ، بے چینی کو ختم کرتا اور فرحت لاتا ہے (13)سبز دھنیا کا استعمال ہڈّیوں کے امراض کے لئے فائدہ مند ہے(14)ایک تحقیق کے مطابق دھنیا کے پتّے جسم کی سوزش کو کم کرنے کا ذریعہ ہیں (15)اس میں موجود اجزاء خون کی شریانوں سے متعلق امراض جیسے ہارٹ اٹیک ، فالج اور ہائی بلڈپریشر والوں کے لئے مفید ہیں (16)اچّھی نیند لانے کے لئے دھنیا کا استعمال مفید ہے (17)دھنیا فائدہ مند کولیسٹرول L ، D ، H کی سطح میں اِضافہ جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے (18)گوشت کو محفوظ کرنے کےلئے بھی دھنیا کا استعمال کیا جاتا ہے۔
خشک دھنیا(بیج) کے11 فوائد : خشک دھنیا یعنی دھنیا کے بیج بھی کافی فائدہ مند ہیں جن میں پروٹین سمیت دیگر غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ذیل میں اس کے بیج کے فوائد ملاحظہ کیجئے : (1)خشک دھنیا ہچکی کےلئے استعمال کیا جائے اِنْ شَآءَ اللہ آرام آئےگا (پھولوں ، پھلوں اورسبزیوں سے علاج ، ص331ماخوذاً) (2)خشک دھنیا اِسہال (یعنی دست) کے لئے بھی مؤثّر ہے (3)خشک دھنیا آشوبِ چشم اور جِلدی امراض کے لئے فائدہ مند ہے (4)اگر دست میں خون آتا ہو تو آدھا چمچہ دھنیا کو پانی کے ساتھ صبح و شام نگلنے سے اِنْ شَآءَ اللہ فائدہ ہوگا(رسائلِ طب ، 2 / 240) (5)دھنیا کے بیج کا باقاعدہ استعمال کرنے سے ہیضہ ، ٹائیفائیڈ اور فوڈ پوائزننگ جیسے امراض سے نجات مل سکتی ہے (سابقہ حوالہ)(6)دھنیا کے بیج استعمال کرنے سے جسم میں سرخ دانے اور خشکی کے امراض سے نجات مل سکتی ہے (سابقہ حوالہ ، 2 / 241) (7)دھنیا کے بیج کو روزانہ رات پانی میں بھگوکر رکھیں اور صبح نہار منہ استعمال کریں کہ ہاضمہ کے درستی کے لئے مفید ہے(سابقہ حوالہ)(8)گرتے بالوں کے لئے دھنیا کے بیج کا پاؤڈر تیل میں مکس کرکے ہفتے میں دوبار سَر پر لگائیں ، بال جھڑنا بند ہوجائیں گے اور جڑیں مضبوط ہوجائیں گی(سابقہ حوالہ ، 2 / 240تا243ملتقطاً) (9)کولیسٹرول کے لئے ثابت دھنیا (بیج) پانی میں اُبال کر چھان لیں ، ٹھنڈا ہونے پر پی لیں(سابقہ حوالہ ، 2 / 243) (10)دھنیا کے بیج پانی میں ابال کے پینے سے آرتھرائٹس کے مرض میں اِفاقہ ہوتا ہے (11)دھنیا کے بیج استعمال کرنےسے بخار کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
متفرّق5نسخے : (1)گلے کے غدود (Thyroid) کیلئے : پانی : ڈیڑھ کپ۔ ثابت دھنیا : دو چائے کے چمچ۔ شہد : ایک چائے کا چمچ۔ استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے پانی اُبالیں ، پھر اس میں ثابت دھنیا شامل کرکے تقریباً15منٹ ہلکی آنچ پر رکھیں ، اس کے بعد پانی چھان کر اس میں شہد ڈالیں اور صبح نَہار منہ پئیں ، اِنْ شَآءَ اللہ آرام آئے گا (2)چہرے کے دانوں کے لئے : دھنیا کا پاؤڈر : ایک کھانے کا چمچ۔ شہد : ایک کھانے کا چمچ۔ ہَلدی : ایک چٹکی۔ ملتانی مٹی حسبِ ضرورت۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ان تمام اشیاء کو ملا کر ایک پیسٹ بنالیں۔ اب اس کو چہرے پر لگا کر خشک ہونے دیں ، اس کے بعد چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں (3)کیل مُہاسوں سے نجات کے لئے : دھنیا کے پتّوں اور لیموں کے عرق سے پیسٹ بنا کر پھنسیوں پر لگائیں ، اس سے ان میں کمی ہوجاتی ہے (4)آنکھوں کے انفیکشن کے لئے : آدھا گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ دھنیا شامل کرکے10منٹ تک اُبالیں۔ دن میں دو سے تین بار اس پانی سے آنکھوں کو دھولیا کریں۔ اِنْ شَآءَ اللہ فرق محسوس ہوگا۔ یہ ٹوٹکا آنکھوں کی دیگر بیماریوں میں بھی فائدہ مند ہے (5)چہرے کی جھریوں کے لئے : عمر بڑھنے کی وجہ سے چہرے پر جھریاں آجاتی ہیں یا جِلد ڈھلکنے لگتی ہے۔ اس کاایک بہترین علاج یہ کہ دھنیا کے پتّوں کا پیسٹ بنائیں اور اس میں ایلو ویرا جیل مکس کرلیں ، اس پیسٹ کو تقریباً15 منٹ کے لئے چہرہ پر لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد چہرہ دھولیں اِنْ شَآءَ اللہ فائدہ ہوگا۔
مدنی پھول : جن دیہاتوں میں دھنیا کی کاشت ہوتی ہے وہاں کے باشندے بہت سے امراض سے محفوظ رہتے ہیں۔ (پھولوں ، پھلوں اور سبزیوں سے علاج ، ص330) لہٰذا جس سے بن پڑے اپنے گھر میں دھنیا لگائے۔
نوٹ : ہر دوا اپنے طبیب (ڈاکٹریاحکیم) کے مشورے سے استعمال کیجئے۔
اس مضمون کی طبّی تفتیش حکیم رضوان فردوس عطّاری نے فرمائی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments