موسمِ گرما کی غذائیں اور احتیاطیں / املی کے فوائد

موسم کی تبدیلی اللہ پاک کی قدرت کا بہترین شاہکار اور اس کی عظیم نعمت ہے۔ اللہ پاک کی اس نعمت سے لُطف اندوز ہونے کے لئے ضروری ہے کہ اُس موسم میں ان کاموں  سے پرہیز کیا جائے جو انسانی صحّت کے لئے نقصان دہ ہوں اور ان کاموں کو کیا جائے جو فائدہ مند ہوں ، اور جب تک ہمیں موسموں کے بارے میں خاطر خواہ معلومات نہ ہوں تب تک ان کے مضر اثرات (Side Effects) سے ہمارا محفوظ رہنا دشوار ہے۔ موسمِ گرما عموماً مئی سے  اگست تک رہتا ہے ، اسی مناسبت سے موسمِ گرما کی غذاؤں اور احتیاطوں کے بارے میں کچھ مفید معلومات پیشِ خدمت ہیں : یہ موسم اکثر گرم و خشک رہتا ہے ، اس موسم میں خون میں ایک مادہ “ صفرا “ غالب آنے کی وجہ سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ خون میں صَفْرا غالب ہونے کی چند علامات یہ ہیں : (1)منہ کا ذائقہ کڑوا ہونا (2)پیاس زیادہ لگنا (3)آنکھیں زرد (4)ناک خشک (5)زبان پیلی و خشک (6)جسم کا رنگ پیلا زرد (7)پیشاب کا رنگ پیلا زرد (8)بھوک کم لگنا (9)نیند کم آنا۔

جسم میں “ صفرا “ کی مقدار کو کنٹرول رکھنے کیلئے ان اشیا کا استعمال فائدہ مند ہے : (1)بہی دانہ (2)تخمِ کاہو (3)تخمِ خیادین (4)تخمِ خرفا (5)خشک دھنیا (6)صندل سفید (7)کافور (8)تخمِ تربوز (9)گل بنفشہ (10)گل نیلوفر (11)آلو بخارا (12)ثمارند (13)عناب (14) شربت نیلوفر (15)گاؤ زبان (16)سکنجبین (17)شربتِ صندل۔ (یہ تمام چیزیں پنسار اسٹورسے مل جاتی ہیں۔ )

موسمِ گرما میں حتیّ الْاِمکان ٹھنڈی اور ہلکی غذائیں استعمال کریں مثلاً : * سرکہ * خرفے کا ساگ * کھیرا * جو کا پانی * اناردانہ کی چٹنی * ٹھنڈے مشروبات وغیرہ۔

موسمِ گرماکے مہینوں کے اعتبار سے مفید پھلوں اور سبزیوں کا چارٹ ملاحظہ کیجئے :

موسم گرما میں مُفید پھل اور سبزیاں: مئی کے پھل:* فالسہ * آلوچہ * لوکاٹ۔ سبزیاں: * بھنڈی * توری *  ٹِنڈا* اُبلی ہوئی سبزیاں * خشک سبزیاں * ادرک۔ جون کے پھل:* خوبانی * آلوچہ* جامن * آڑو * آم * خربوزہ * تربوز۔ سبزیاں: * کریلا* کدو * پیاز * کھیرا * لیموں۔ جولائی کے پھل: * آم * ناشپاتی * آڑو * انگور * آلوچہ * جامن * آلو بخارا * کھجور۔ سبزیاں:* کریلا * کدو * گھیاتوری * بھنڈی * بینگن * پیاز * لیموں * سٹیم کی ہوئی سبزیاں۔ اگست کے پھل: * انگور * جامن * ناشپاتی * انار * کھجور۔ سبزیاں: * کریلا * کدو * گھیا توری * بھنڈی * بینگن * پیاز * لیموں۔

موسم گرما کی احتیاطیں: موسمِ گرما میں ان کاموں میں احتیاط کرنی چاہئے : * مسالاجات سے پرہیز کریں* جسم میں خشکی پیدا کرنے والی خوراک کا استعمال نہ کریں * زیادہ غسل نہ کریں (یعنی زیادہ دیر تک نہ نہائیں) * کھانے کے بعد تیراکی (Swimmingنہ کریں * زیادہ ٹھنڈے یا زیادہ گرم پانی سے غسل نہ کریں بلکہ نارمل پانی سے غسل کریں ، آخر میں کچھ ٹھنڈا پانی جسم پر ضرور انڈیلیں تاکہ جسم کی ٹھنڈک برقرار رہے۔


Share

موسمِ گرما کی غذائیں اور احتیاطیں / املی کے فوائد

موسم گرما خاص تحفہ: اِملی جسے فارسی میں تمرِہندی اور انگریزی میں Tamarind کہتے ہیں ، شِفابخش ، غذائیت سے بھر پُور اور کھٹّی میٹھی ہوتی ہے ، اس کے نئے پتے اپریل ، مئی کے مہینے میں نکلتے ہیں۔ دنیا کے اکثر ممالک میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ سردی ہو یا گرمی ، اِملی ہر موسِم میں استعمال کی جاتی ہے نیزکھانوں میں ذائقہ بڑھانے کے لئے اِملی ہر گھر کی اہم ضرورت ہے۔ اس سے اَچار(Pickle) ، مُربّہ اور چٹنی وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔ املی کا مزاج خُشک اور سَرْد ہے۔ اس کا گُودا ، بیجوں کا مَغز اور اُوپر کا چھلکا بھی شِفائی اثرات سے مالا مال ہے املی کے مغز اور گُودے کو دواؤں (Medicines) میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اِملی  کے فوائد: (1)اِملی میں گوشت بنانے والے روغنی سوڈیم ، پوٹاشیم اور گرمی میں تسکین دینے والے اَجْزاء وافِرمقدار میں پائے جاتے ہیں (2)اس میں وٹامن اے ، بی بھی ہوتے ہیں اور وٹامن سی کا تو یہ نادر مجموعہ ہے(3)یہ بلڈ پریشر(Blood Pressure) کو کم کرتی ہے (4)صَفرا کے غلبہ کو مٹاتی ہے (5)بے ضرر ہلکی قبض کُشا گھریلو دوا ہے (6)نظامِ ہضم (Digestive System) کے لئے اس کا استعمال بہت مفید ہے (7)قبض ، گیس اور معدے (Stomach) کے دیگر مسائل سے بچاکر معدہ کو طاقت دیتی اور بھوک لگاتی ہے(8)دل کو فرحت بخشتی ہے(9)گرمی میں چلنے پھرنے یا  لُو لگنے سے جب  طبیعت بے چین ، سر گرم اور ہاتھ پاؤں بے جان معلوم ہونے لگیں تو عُناب (ایک پھل جو خشک بیر کی طرح ہوتا ہے) پانچ دانے ، خربوزے کے کُٹے ہوئے بیج 12 گرام ، ایک لیٹر پانی میں جوش دے کر اِملی 35 تا 70 گرام مِلا کر دن بھر گھونٹ گھونٹ اس کا چھنا ہوا پانی مِیٹھا مِلا کر پینا مفید   ہے (10)وزن (Weight) میں کمی کے لئے اِملی یا اس سے بنائے گئے شربت کا استعمال فائدہ مند ہے (11)املی جسم میں فولاد(Iron)کی کمی دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہے (12)جسمانی پٹھوں اور اعضاء کی بہتر کارکردگی کے لئے اِملی مفید ثابت ہوتی ہے (13)متلی اور قے(Vomiting) کی شکایت دور کر کے غذا کو ہضم کرتی ہے۔ متلی ہونے کی صورت میں اگر اِملی کا شربت استعمال کیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے (14)اِملی میں موجود وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹ انسانی جسم کے لئے بہترین دوا کا کام کرتے ہیں نیزاملی مدافعتی نظام کو فروغ دے کر انسانی جسم کو بیماریوں سے بچا کر صحت مند زندگی کو یقینی بناتی ہے (15)اِملی کا استعمال ذیابیطس (Diabetes) کےاتار چڑھاؤ کو بھی کنٹرول کرتا ہے (16)جگر(Liver) کے جملہ مسائل کا حل اس میں موجود ہے  (17)یہ خون میں خراب کولیسٹرول کی سطح  کو کم کر کے  دل کو صحت مند  رکھنے میں مدد  دیتی ہے۔  احتیاطیں: کھانسی کی حالت میں اس کا استعمال مُضِر (Harmful)  ہےکہ حلق میں خراش پیدا کر کے کھانسی بڑھاتی ہے نیز  پھیپھڑوں  (Lungs)کے لئے  نقصان دہ ہے۔

نوٹ : ہر دوا اپنے طبیب (ڈاکٹر یا حکیم) کے مشورے سے استعمال کیجئے۔ اس مضمون کی طبی تفتیش حکیم رضوان فردوس عطاری نے  کی ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share

Articles

Comments


Security Code