Book Name:Aqa-ka-Safre-Mairaaj
صُبح کو جب بیدار ہوئے اور رات کے واقِعات کاآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے قُرَیْش کے سامنے تَذْکرہ فرمایا تو سردارانِ قُرَیْش کو سخت تَعَجُّب ہوا یہاں تک کہ بعض بد باطِنوں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مَعَاذَاللہ جھوٹا کہا اور بعض نے مختلف سُوالات(Questions)کیے، چونکہ اکثر سردارانِ قُرَیْش نے بار باربَیْتُ الْمَقْدِس کو دیکھا تھا اور وہ یہ بھی جانتے تھے کہ حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکبھی بھی بَیْتُ الْمَقْدِس نہیں گئے ہیں،اِس لیے اِمتحان کے طور پر اُن لوگوں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بَیْتُ الْمَقْدِس کے دَر و دِیوار اور اُس کی محرابوں وغیرہ کے بارے میں سُوالات کی بوچھاڑ شُروع کردی۔اُس وَقت اللہ پاک نے فوراً ہی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہِ نُـبُوّت کے سامنے بَیْتُ الْمَقْدِس کی پُوری عمارت کا نقشہ پیش فرمادیا۔چُنانچہ کُفّارِ قُرَیْش آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سُوال کرتے جاتے تھے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عمارت کو دیکھ دیکھ کر اُن کے سُوالوں کے ٹھیک ٹھیک جوابات دیتے جاتے تھے۔(سیرت مصطفی،ص۷۳۵ملخصاً)
اعلیٰ حضرت،امامِ اَہلسُنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :
سَرِ عَرش پر ہے تِری گزر دلِ فرش پر ہے تِری نظر مَلَکُوت و مُلک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عِیاں نہیں
(حدائقِ بخشش،ص۱۰۹)
مختصر وضاحت:یَارسُولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!عَرْش کے اُوپر بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا آنا جانا ہے اور زمین بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہِ ناز میں ہے،زمین و آسمان کی کوئی بھی چیز آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پوشیدہ نہیں۔
اللہ کی عنایت مرحبا معراج کی عظمت مرحبا اَقْصیٰ کی شوکت مرحبا
بُراق کی قسمت مرحبا بُراق کی سُرعَت مرحبا نبیوں کی اِمامت مرحبا
آقا کی رِفْعت مرحبا آسماں کی سِیاحت مرحبا مکینِ لامکاں کی عظمت مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد