Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj (Shab-e-Mairaj-1440)
حضرت سَیِّدُناعلیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُسےروایت ہے،ایک بار امیر ُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُمَر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے بارگاہِ رِسالت میں عَرْض کی:یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!مجھےبھی بتائیےکہ معراج کی رات آپ نےجنّت میں کیاکیادیکھا؟رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَنے اِرْشادفرمایا:اے اِبنِ خطّاب!اگر میں تمہارے درمیان اِتنا عَرصہ رہوں جتنا عَرصہ حضرت نُوحعَلَیْہِ السَّلَاماپنی قوم میں رہے اورپھر میں تمہیں وہ جنّتی واقعات اور وہاں دیکھی ہوئی چیزوں کے بارے میں بتاؤں توبھی وہ ختم نہ ہوں۔لیکن اے عُمَر! جب تم نے مجھ سے یہ پوچھ ہی لیا ہے کہ مجھے بھی جنّت کے بارے میں بتائیے تو پھر میں تمہیں وہ بات بتاتا ہوں جو تمہارے علاوہ میں نے کسی کو نہ بتائی۔(سُنو!)میں نےجنّت میں ایک ایسا عالیشان محل(Palace)دیکھا جس کی چوکھٹ جنّتی زمین کے نیچے تھی اور اُس کا اُوپروالا حِصَّہ عَرش کے درمیان میں تھا۔میں نے جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَامسے پوچھا :اے جبریل!کیا تم اِس عالیشان محل کے بارےمیں جانتے ہوجس کی چوکھٹ جَنّتی زمین کے نیچے اور اُوپری حِصَّہ عَرش کےدرمیان میں ہے؟جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نے عَرض کی:یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں نہیں جانتا۔میں نے پھر پوچھا:اے جبریل!اِس محل کی روشنی تو ایسی ہے جیسے دنیا میں سُورج کی روشنی،چلو یہی بتادو کہ اِس تک کون پہنچے گا اور اِس میں کون رہائش اِختیار کرے گا؟تو جبریلِ امینعَلَیْہِ السَّلام نےعَرض کی:یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اِس محل میں وہ رہے گا جو صرف حق بات کہتاہے،حق بات کی ہدایت دیتا ہے،جب اُسے کوئی حق بات کہتاہے تو وہ غُصّہ نہیں کرتااور اُس کا حق پر ہی اِنتقال ہوگا۔میں نے پوچھا:اے جبریل!کیا تمہیں اُس کانام معلوم ہے؟عَرض کی:جی ہاں!یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!وہ ایک ہی شخص تو ہے۔میں نے پوچھا:اے جبریل!وہ ایک شخص کون ہے؟عرض