Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj (Shab-e-Mairaj-1440)
کے لئے صرف لذّت ہے(نشہ بالکل نہیں)،چوتھی نہر پاکیزہ اور صاف سُتھرے شہد(Honey) کی۔جنّت کےپرندے اُونٹوں کی طرح تھے، اُس میں اللہ کریم نے اپنے نیک بندوں کے لئے ایسے ایسے اِنْعَامات تیّار کر رکھے ہیں،جنہیں کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سُنا اور نہ کسی انسان کے دِل میں اِس کا خَیَال گزرا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ اولیا!سَفرِ معراج کا ایک پہلو(Aspect) یہ بھی ہے کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِس رات تمام انبیائےکِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامت فرمائی،جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے:میں اُس(بُراق)پر سُواری کرتا ہوا بَیْتُ الْمَقْدِس تک پہنچا اور جس جگہ اَنْبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنی سُواریوں کو باندھتے تھے،وہاں میں نے اُس کو باندھ دِیا پھر میں مسجدِ(اَقْصٰی)میں داخِل ہوا اور اُس میں دو رَکْعَت نماز ادا کی۔ ([2])
مشہور ولیِ کامِل حضرت علّامہ مَولانا مَخْدوم محمد ہاشِم ٹھٹھوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اِس نماز میں آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَتمام اَنْبیائےکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کےاِمام تھے۔([3])(کیونکہ)پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بلندشان کو ظاہر کرنےکیلئے بَیْتُ الْمَقْدِس میں تمام اَنْبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جمع کِیا گیا تھا۔([4])جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ یہاں تَشْرِیْف لائے تو اُن سب حضرات نے