Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj (Shab-e-Mairaj-1440)
کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بَیْتُ الْمَقْدِس کے دَر و دِیوار اور اُس کی محرابوں وغیرہ کے بارے میں سُوالات شروع کردئیے۔اُس وَقتاللہ پاک نےفوراً ہی آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نگاہِ نُـبُوّت کےسامنے بَیْتُ الْمَقْدِسکی پُوری عمارت کا نقشہ پیش فرمادیا۔چُنانچہ وہ غیر مسلم آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سُوال کرتےجاتے تھے اور نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عمارت کو دیکھ دیکھ کر اُن کے سُوالوں کے ٹھیک ٹھیک جوابات دیتے جاتے تھے۔(سیرتِ مصطفی،ص۷۳۵ملخصاً)
اللہ کی عنایت مرحبا معراج کی عظمت مرحبا اَقْصیٰ کی شوکت مرحبا
بُراق کی قسمت مرحبا بُراق کی سُرعَت مرحبا نبیوں کی اِمامت مرحبا
آقا کی رِفْعت مرحبا آسماں کی سِیاحت مرحبا مکینِ لامکاں کی عظمت مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!واقعۂ مِعراج کی تصدیق میں اِیمان کا اِمْتِحان ہے کہ مُخْتَصَر سی گھڑی میں جاگنے کی حالت میں جسم شریف کے ساتھ آسمان و عَرشِ اَعظم تک بلکہ عَرش سےبھی اُوپرلامکان تک تشریف لےجانا عَقْل سےبہت دور ہے،اِسی وَجہ سےوہ لوگ جن کےدل نُورِاِیمان سے خالی تھے اُنہوں نے اِس عظیم واقعے کو نہ صرف جُھٹلایا بلکہ طرح طرح سے اِس کا مَذاق بھی اُڑایا لیکن جن کے دلوں میں یقینِ کامل کا چراغ روشن تھا وہ کسی بھی پریشانی اور شک کا شکار نہیں ہوئےاوربغیرکسی دلیل کےاِس مُعْجِزےکوتسلیم کرلیا،جیسا کہ امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناصِدِّیقِ اکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکے بارے میں آتا ہے،چنانچہ
تصدیقِ مِعْراج کرنے والے صحابی
اُمُّ المُؤمنینحضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فرماتی ہیں:جب نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ