Book Name:Mojiza-e-Mairaj
کریم نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمَّت پر کیا فرض فرمایا؟ارشاد فرمایا : 50نمازیں۔ اس پر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی : “ واپس اپنے ربّ کریم کے پاس جائیے اور اُس سے کمی کا سوال کیجئے کیونکہ آپ کی اُمَّت سے یہ نہیں ہو سکے گا ، میں نے بنی اسرائیل کو آزما کر دیکھ لیا ہے اور ان کا تجربہ کر لیا ہے۔ یہ سُن کر حضور پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ واپس اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے اور عرض کی : اے میرے ربّ کریم! میری اُمَّت پرکمی فرما۔ “ اللہ پاک نے پانچ(5) نمازیں کم کر دِیں۔ حضور پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم واپس حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس تشریف لائے اور فرمایا : اللہ پاک نے پانچ(5) نمازیں کم کردی ہیں۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے پھر وہی عرض کی : حضور پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت سے یہ نہ ہو سکے گا ، واپس اپنے ربّ کریم کے پاس جائیے اور اُس سے کمی کا سُوال کیجئے۔ یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا کہ حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، ربّ کائنات کی بارگاہ میں حاضِر ہوتے تو وہ پانچ(5) نمازیں کم فرما دیتا ، پھر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس تشریف لاتے تو وہ اور کمی کا عرض کر کے واپس ربّ کریم کی بارگاہ میں جانے کی عرض کرتے ، حتّٰی کہ اللہ پاک نے فرمایا : اے محمد ( صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )! دِن اور رات میں یہ پانچ (5)نمازیں ہیں اور ہر نماز کا ثواب دس(10) گُنا ہے ، اِس طرح یہ 50نمازیں ہوئیں جو نیکی کا ارادہ کرے پھر اسے نہ کرے تو اُس کے لئے ایک نیکی لکھ دی جائے گی اور اگر کر لے تو دس(10) نیکیاں لکھی جائیں گی اور جو بُرائی کا ارادہ کرے پھر اس سے باز رہے تو اُس کے نامۂ اَعْمال میں کوئی بُرائی نہیں لکھی جائے گی اور اگر بُرا کام کر لیا تو ایک بُرائی لکھی جائے گی۔
پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس تشریف لائےاور انہیں اس بارے میں بتایا تو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے پھر وہی عرض کی : واپس اپنے ربّ کریم کے پاس جائیے