Book Name:Mojiza-e-Mairaj

تھے ، بعض دوسرے اَفراد اُن کا گوشت کاٹتے اور خون کے ساتھ ہی اُن کے منہ میں دھکیل دیتے۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا : اے جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟عرض کی : یہ لوگوں کی غیبتیں  کرنےاور اُن میں عیب نکالنے والے ہیں۔ ([1])

مِعراج کی رات نبیوں کے سردار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ بھی دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے تھے۔ ([2])

اس رات سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایسے لوگوں کے پاس بھی تشریف لائے جن کے آگے اور پیچھے چیتھڑے لٹک رہے تھے اور وہ چوپایوں کی طرح چَرتے ہوئے کانٹوں والی گھاس ، تُھوْہَر(ایک کانٹے دار زہریلا پودا) اور جہنّم کے تَپے ہوئے (گرم) پتھر نگل رہے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا : اے جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے مالوں کی زکوٰۃ نہیں دیتے تھے ، اللہ پاک نے اِن پر ظلم نہیں کیا اور اللہ پاک بندوں پر ظلم نہیں فرماتا۔ ([3])

اےعاشقانِ رسول!جنّت کی آسائشوں اور نعمتوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ذرا اِن عذابات پر بھی غور کیجئے! کون ہے جو اِن عذابات کو برداشت کرسکے ، اللہ پاک کی قسم! کسی میں بھی دوزخ کا عذاب  برداشت کی طاقت نہیں اورپھر اپنی کمزوری کو دیکھئے ، آہ! ہماری کمزوری کا حال تو یہ ہے کہ ہلکا سا سَر درد یا بُخار تَڑپا کر رَکھ دیتا ہے تو پھر آخرت کے یہ درد ناک عذاب کیسے برداشت کئے جا سکتے


 

 



([1])   مسند الحارث ،  كتاب الايمان ،  باب ما جاء فى الاسراء ، ۱ / ۱۷۲ ، الحديث : ۲۷

([2])   الزواجر ،  كتاب النفقات على الزوجات...الخ ،  الكبيرة الثانية بعد الثلاثمائة ، ۲ / ۱۲۵

([3])   الترغيب والترهيب ، كتاب الصدقات ، الترهيب من منع الزكاة...الخ ، ص۲۶۳ ، حديث : ۱۵