Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442
کی ستائیسویں شب ہوتی ہے تو اللہ پاک اپنے محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو وہ شَرَف عطا فرماتا ہے کہ نہ کسی کو مِلا نہ ملے۔ ہمارے آقا ، حبیبِ کبریا ، معراج کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ایک عظیم معجزہ عطا کیاگیا ، تمام فِرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام آپ کی خدمتِ اقدس میں انتہائی تیز رفتار سُواری بُرّاق لے کر حاضر ہوئے ، فرشتوں نے آپ کودُولہا بنا دیا ، نہایت احترام کے ساتھ بُراق پر سُوا رکیا گیا ، آپ مکّۂ مکرمہ سے بَیْتُ المقدس پہنچے ، سارے نبیوں نے آپ کا اِستقبال کیا ، آپ نے سارے نبیوں کی اِمامت فرمائی ، آسمانوں کی سیرفرمائی اور ان کے عجائبات دیکھے ، ہر آسمان پر مختلف انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامکو اپنی زِیارت سے نوازا ، پھر سِدْرَۃُ المُنتَہٰی پہنچے اوراُس مقام پر پہنچے کہ جس سے آگے بڑھنے کی کسی کی مجال نہیں ، یہاں تک کہ اُس مقام پرحضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَامنےبھی آپ سے معذرت کی ، آپ اُس مقام پر پہنچے جہاں عقل کی بھی رسائی نہیں ، عظیمُ الشان انعامات و تجلیات سے نوازے گئے ، ابتداءً 50 نمازوں کا تحفہ اللہ پاک کی بارگاہ سے عطا ہوا جوکمی کے بعد پانچ نمازوں کی صورت میں ہم پر فرض کیا گیا ، جنّت اور دوزخ کی سیر فرمائی ، اُس رات آپ نے اللہ پاک کا خاص قُرب حاصل کیا اور سر کی آنکھوں سے خالق و مالکِ کائنات کا دِیدار کیا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
سفرِ معراج کیلئے برّاق بھیجنے میں حکمت
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے سنا کہ معراج کی رات