Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442
یہ سُود خور ہیں۔ ([1])
معراج کی رات آپ ایسے لوگوں کے پاس تشریف لائے جن کے سر پتھروں سے کچلے جا رہے تھے ، ہر بار کچلے جانے کے بعد وہ پہلے کی طرح دُرست ہو جاتے تھے اور (دوبارہ کچل دئیے جاتے) ، اس مُعاملے میں ان سے کوئی سُستی نہ برتی جاتی تھی۔ آپ نے حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے پوچھا : اے جبرائیل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جن کے سر نماز سے بھاری ہوجاتے(یعنی وہ فرض نماز چھوڑ دیتے ) تھے ۔ ([2])
مِعْراج کی شب نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ بھی دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ نے پوچھا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جو دُنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے تھے۔ ([3])
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جہنّم میں جن لوگوں کو مبتلائے عذاب دیکھا ان میں غیبت کرنے والے ، سود کھانے والے ، بے نمازی اور والدین کو گالیاں دینے والے بھی شامل تھے۔ ہمیں چاہیے کہ آج سچے دل سے گناہوں سے توبہ کر لیں ، موت کی تیاری کریں ،