Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442
پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے شعبانُ الْمُعَظَّم کے نفل روزوں کو رَمَضانُ المُبارَک کے فرض روزوں کے بعد سب سے افضل قرار دیا ہے۔ اس مہینے میں بندوں کے اعمال اللہ پاک کی بارگاہ میں پہنچائے جاتے ہیں اس لئے اُمّت کو روزوں کی ترغیب دینے کے لئے آپ نے اس مہینے میں خود بھی کثرت سے روزے رکھے۔ آئیے! شَعبانُ الْمُعَظَّم کے روزوں کی فضیلت کے بارے میں تین (3)فرامینِ مُصْطَفٰے سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں ، چُنانچہ
.1نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سُوال کیا گیا : رَمَضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟ اِرشادفرمایا : رَمَضان کی تعظیم کے لئے شعبان کا روزہ رکھنا۔ ([1])
.2اُمُّ الْمُومنین حضرت عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا فرماتی ہیں : حُضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پُورے شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے۔ میں نے عرض کی : کیا سب مہینوں میں آپ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ شعبان کے روزے رکھنا ہے؟ ارشاد فرمایا : ہاں!اللہ کریم اِس سال مرنے والی ہر جان کو لکھ دیتا ہے اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا وقتِ رُخصت آئے اور میں روزہ دارہوں۔ ([2])
.3ارشاد فرمایا : رجَب اور رَمَضان کے بیچ میں یہ مہیناہے ، لوگ اِس سے غافِل ہیں۔ اس میں لوگوں کے اَعمال اللہ پاک کی طرف اُٹھائے جاتے ہیں اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا عمل اِس حال میں اُٹھایا جائے کہ میں روزہ دار ہوں۔ ([3])