Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442

پیارے آقا ، مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہیں۔ ([1])

قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں پر گِروں       گر فرشتے بھی اُٹھائیں تو میں اُن سے یُوں کہوں

اِن کے پائے ناز سے میں اے فرشتو! کیوں اُٹھوں     مَر کے پہنچا ہوں یہاں ، اس دِلرُبا کے واسطے

اے صلوٰۃ وسلام پر جھومنے والو! نامِ مُحَمَّد  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سُن کر محبت سے انگوٹھے چومنے والو!  اللہ پاک کی رحمت سے یہ اُمِّید کی جا سکتی ہے کہ جب سرکارِ  مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  قبر میں جلوہ دکھا کر واپس تشریف لے جانے لگیں تو کاش! عُشَّاقانِ رسول پر کرم ہو اور بےساختہ ان کی زبان پر جاری ہو جائے :

دِل بھی پیاسا ، نظر بھی ہے پیاسی              کیا ہے ایسی بھی جانے کی جلدی

ٹھہرو ٹھہرو! ذرا جانِ عالم!                     ہم نے جی بھر کے دیکھا نہیں ہے

جب یہ آخری سُوال کا جواب دے چکیں گے تو جہنّم کی کھڑ کی کھُلے گی اور فوراً بند ہو جائے گی ، پھر جنّت کی کھڑکی کھلے گی اور کہا جائے گا : اگر تُو نے درست جوابات نہ دئیے ہوتے تو تیرے لئے وہ دوزخ کی کھڑکی تھی ، یہ سُن کر اسے خوشی بالائے خوشی ہو گی ، اب جنّتی کفن ہو گا ، جنّتی بچھونا ہوگا ، قبر تاحدِّ نظر وسیع ہو گی اور مزے ہی مزے ہوں گے۔

قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نُور کے

جَلْوہ فرما ہو گی جب طلعت رسول اللہ کی([2])

اے عاشقانِ رسول!  یہ ان نیک اور ایمان سلامت لے جانے میں کامیاب ہونے والوں کا حال ہو گا۔ اگر خدانخواستہ نمازیں ضائِع کرتے رہے ،  جھوٹ بولتے رہے ، غیبت کرتے


 

 



[1]...بہار شریعت ، جلد : 1 ، صفحہ : 107 ، حصہ : 1۔

[2]...حدائق بخشش ،  صفحہ : 152۔