Book Name:Azadi Kisay Kehtay Hain

حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام پر اِیمان لایا اور فرمانبردار ہو گیا ، اس وقت حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام کے والِد حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام ، 11 بھائی اور باقِی اَہْلِ خانہ مِصْر تشریف لائے۔

بنی اسرائیل حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اَوْلاد تھے اور مِصْر کے وَزِیرِ اعظم یعنی حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام کے خاندان والے بھی تھے ، لہٰذا مِصْر میں بنی اسرائیل کی بہت عزّت تھی ، ان کا مقام و مرتبہ تھا ، لوگ ان کا احترام کیا کرتے تھے۔ آخر حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام نے دُنیا سے پردہ فرمایا ، وقت گزرتا گیا ، صدیاں گزر جانے کے بعد مِصْر کی حکومت ایک نہایت مَغْرور اور سرکش شخص کے ہاتھ آئی ، اس کا نام تھا : وَلِیْد بِنْ مُصْعَب اور لقب تھا : فرعون۔ اس بدبخت نے خُدائی کا دعویٰ کیا اور بنی اسرائیل کو اپنا غُلام بنا لیا۔ ([1])

گدا کو بادشاہ یا بادشاہوں کو گدا کر دے    میرے مالِک تُو جب چاہے کسی کو کیا سے کیا کردے

یہ بھی قُدْرت کی ایک عجیب نشانی ہے ، اللہ پاک جسے چاہتا ہے بادشاہی عطا کرتا ہے ، جسے چاہتا ہے غلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیتا ہے۔

وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنْ تَشَآءُؕ-    (پارہ3 ، سورۂ آلِ عمران : 26)  

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور تُو جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے۔

کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذِلَّت کے غار بخشے

جو سب کے ماتھے پہ مُہْرِ قُدْرت لگا رہا ہے ، وہی خُدا ہے

اَصْل میں یہ ایک امتحان ہوتا ہے ، انسان کو جانچا جاتا ہے ، دیکھا جاتا ہے : کون کیسا ہے؟ اللہ پاک تو سب کچھ جانتا ہے ، اسے  معلوم ہے کہ کون نیک ہے ، کون بَد ہے ،  اللہ پاک جانتا ہے کہ کون واقعی نیک ہے اور کون صِرْف نیک نظر آتا ہے ، اللہ پاک کو تَو جانچ


 

 



[1]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 1 ، البقرۃ ، جلد : 1 ، صفحہ : 328و370خلاصۃً۔