Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain

معلوم ہوا دُنیا کی ہر چیز انسان کے نفع کے لئے پیدا کی گئی۔ اب سُوال یہ ہے کہ انسان بھی کسی کے لئے بنا ہے یا نہیں؟ اس کا جواب اس آیت میں ہے :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) (پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات : 56)                            

ترجمہ : اور میں نے جن اور آدمی اسی لیے بنائے کہ میری عبادت کریں۔

گویا فرمایا گیا : اے انسان سب کچھ تیرے لئے اور تُم ہمارے لئے ، مخلوق تمہارے لئے اور تُم خالِق کے لئے۔ ([1]) 

جانور پیدا کئے ہیں تیری وفا کے واسطے        چاند سورج اور ستاروں کو ضیا کے واسطے

کھیتیاں سرسبز ہیں تیری غذا کے واسطے       یہ جہاں تیرے لئے ہے اور تُو خُدا کے واسطے

معلوم ہوا؛ ہم دُنیا کے لئے نہیں بنے بلکہ دُنیا ہمارے لئے ہے اور ہم کس کے لئے ہیں؟ اللہ پاک کے لئے ، اللہ پاک کی عِبَادت کے لئے ، دِل میں اللہ پاک کی ، اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی محبت بسانے کے لئے۔ اگر ہم دِل سے دُنیا کو نِکال دیں ، غَیرُ اللہ کی محبت دِل سے فَنَا کر دیں تو کیا ہو گا؟ دِل صاف ہو جائے گا ، دِل میں پاکیزگی آئے گی ، دِل نُورِ ایمان سے جگمگانے لگے گا ، ایمان کی حلاوت اور مٹھاس نصیب ہو جائے گی۔

نظر خالِق کی طرف رکھنے والا مالِک بن جاتا ہے

داتا حُضُور رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : مَنْ نَظَر اِلَی الْخَلْقِ ھَلَکَ وَ مَنْ  نَظَرَ   اِلَی   الْخَالِقِ


 

 



[1]...مواعِظِ نعیمیہ ، صفحہ : 58۔