Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain
یہ مُعَامَلہ دیکھ کر حاکِمِ لاہور کے دِل میں خیال آیا : میرے محل میں اچانک آگ لگ گئی اور اب بجھنے کو بھی نہیں آرہی ، ہو نہ ہو یہ میری کسی غلطی کی سزا ہے۔ پھر ساتھ ہی خیال آیا : میں نے اُس دَرْوَیش (یعنی داتا حُضُور رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ) کو تکلیف پہنچائی ہے ، شاید اسی وجہ سے میرے محل میں آگ لگ گئی ہے۔ بَس یہ خیال آنا تھا کہ یہ جلدی سے داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے قدموں میں حاضِر ہوا ، نہایت عاجزی کے ساتھ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے مُعَافِی مانگی۔ ادھر داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : جا! مُعَاف کیا۔ اُدھر محل کی آگ بجھ گئی۔ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی یہ زِندہ کرامت دیکھ کر حاکِمِ لاہور کا دِل روشن ہو گیا اور اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ([1])
کاش! پھر لاہور میں نیکی کی دعوت عام ہو فیض کا دریا بہادو سرورا داتا پیا
مسجدیں آباد ہوں اور سنتیں بھی عام ہوں فیض کا دریا بہادو سرورا داتا پیا([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُوال کے جواب میں پُوری کِتاب لکھ دی
پیارے اسلامی بھائیو! حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ الحمد للہ! زبردست عالِمِ دین ہیں اور آپ کے اندر مسلمانوں کی خیر خواہی کا بہت جذبہ تھا ، آپ کے ایک رفیق (دوست ، ساتھی) ہیں : حضرت ابوسَعِید ہجویری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ۔ انہوں نے ایک بار داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے کچھ سُوالات پوچھے ، مثلاً صُوفیائے کرام کے عقائد کیا ہیں؟ دِل میں اللہ