Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye
کوشِش کی ہو۔ اسلام نے خاندانی نظام کو مضبوط رکھنے کے ایسے احکام بیان فرمائے ہیں کہ جنہیں کرنے سے نہ صرف خاندان مضبوط رہتاہے بلکہ معاشرہ بھی مضبوط ہوجاتا ہے کیونکہ خاندان ہی معاشرے کا بنیادی جز ہے ، جس کی مضبوطی معاشرے کی مضبوطی ہے ، اسلام نے جہاں اولاد کو والدین کے سامنے اُف تک نہ کرنے کاحکم دیا وہیں پر والدین پر اولاد کی مکمل تربیت کی ذمہ داری ڈالی گئی اور فرمادیا کہ تم میں سے ہرایک نگران ہے اورہرایک سے اس کے ماتحت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ میاں بیوی کے درمیان ہرایک کی الگ الگ ذمہ داری ڈالی گئی اور فرمایا گیا کہ جس طرح عورتوں پر شوہروں کے حقوق کی ادائیگی واجِب ہے اسی طرح شوہروں پر عورتوں کے حقوق کی رِعَایَت لازِم ہےاورمردوں کو فضیلت حاصِل ہے ۔ ایک گھرانے میں اگر والدین کے علاوہ یا والدین ہی میں کوئی نگران ہے اوربقیہ اس کے زیرِکفالت ہیں تو حکم دیا گیا کہ جو حاکم اپنے ماتحتوں کےلیے دروازہ بندکرلیتاہے اللہ پاک اپنی رحمت کے دروازے اس کے لیے بند کردیتاہے([1])ایک طرف خرچ کرنے والوں کو ایسی ترغیب کہ فرمایا گیا پڑوسیوں کی وجہ سے شوربہ زیادہ بناؤمگر دوسری طرف یہ بھی فرمادیا گیا کہ کسی کے آگے ہاتھ مت پھیلاؤ۔ کیونکہ اوپروالا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہترہے۔ مردوں کو نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم دیا گیاتودوسری طرف عورتوں کو اپنی زینت ظاہر نہ کرنے اور گھرسے باہرنہ نکلنے کا حکم دیا گیا۔ ایک طرف یہ حکم دیا گیا کہ تہمت کی جگہ پر مت جاؤ تو دوسری طرف یہ بھی فرمایا گیا کہ کسی کے بارے میں بدگمانی مت کرو۔ بڑوں کو حکم کہ چھوٹوں سے شَفْقَت سے پیش