Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

مہمان نوازی کی بقیہ سنتیں اور آداب

* گھر یا کھانے وغیرہ کے مُعامَلات میں کسی قسم کی تنقیدکرے نہ ہی جھوٹی تعریف ۔ میزبان بھی مہمان کو جھوٹ کے خطرے میں ڈالنے والے سُوالات نہ کرے مَثَلاًکہنا ہمارا کھانا کیسا تھا؟ آپ کو پسند آیا یا نہیں؟ایسے موقع پر اگر نہ پسند ہونے کے باوُجُود مِہمان مُرَوَّت میں کھانے کی جھوٹی تعریف کریگا تو گنہگار ہو گا۔ اِس طرح کا سُوال بھی نہ کرے کہ’’ آپ نے پیٹ بھر کر کھایا یا نہیں؟‘‘ کہ یہاں بھی جواباً جھوٹ کا اندیشہ ہے کہ عادتِ کم خوری یا پرہیزی یا کسی بھی مجبوری کے تحت کم کھانے کے باوُجُوداصرار وتکرارسے بچنے کیلئے مِہمان کو کہنا پڑ جائے کہ’’میں نے خوب ڈٹ کر کھایا ہے۔ ‘‘*میزبان کو چاہیے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ ’’اور کھاؤ‘‘ مگر اس پر اِصرار نہ کرے۔ (عالمگیری ، ۵ / ۳۴۴)کہیں اِصرار کی وجہ سے زیادہ نہ کھا جائے اور یہ اس کے لیے نقصان دہ ہو۔ *میزبان کو بالکل خاموش نہ رہنا چاہیے اور یہ بھی نہ کرنا چاہیے کہ کھانا رکھ کر غائب ہو جائے بلکہ وہاں حاضر رہے۔ (عالمگیری ، ۵ / ۳۴۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

*بڑھاپے میں رزق وسیع رکھنے کی دعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابِق “ نیا لباس پہنتے  وقت کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔ وہ دُعایہ ہے :

اَللھُمَّ اجْعَلْ اَوْسَعَ رِزْقِکَ عَلَیَّ عِنْدَ کِبَرِ سِنِّی وَ اِنْقِطَاعِ عُمْرِیْ

ترجمہ : اے اللہ! میرے بڑھاپے اور  عمر کے اختتام کے وقت مجھ پر اپنا وسیع ترین رزق بھیج دے۔

(فیضانِ دعا ،  ص ۲۸۲)