Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

ساتھ بھی ملے گا۔ بعض صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے تو اپنی بہنوں کی خاطربڑی بڑی قربانیاں بھی دی ہیں جیساکہ حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے محض اپنی 9 یا7 بہنوں کی دیکھ بال ، ان کی کنگھی چوٹی اوراچھی تربیت کی خاطرایک بیوہ عورت سے نکاح کیا۔ جب رسولِ اکرم ، نبی مکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سنا تو آپ نے برکت کی دعا فرمائی ۔ ([1])

مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خوش دلی سے دو لڑکیوں کو پال دینا خواہ اپنی بیٹیاں ہوں یا بہنیں ہوں یا یتیم بچیاں ، قیامت میں حضورِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے قُرب کا ذریعہ ہے اور جسے اس دن حضورصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا قُرب نصیب ہو جائے اسے سب کچھ مل جائے۔ ([2])

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                                    صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضور صَلَّی اللہِ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اپنی رضاعی بہن سے اچھا سلوک

پیارے اسلامی بھائیو!حضرتِ جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو بہنوں کےساتھ اچھے سُلُوک کا جذبہ جس در سےملا ، اُس کے بھی کیا کہنے! یعنی میرے پیارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی یہ شان تھی کہ جنگ اَوطاس میں جب دشمن کو شِکست ہوئی توجنگی قیدیوں میں حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رَضَاعی بہن اور حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہا کی صاحبزادی حضرت شَیْمَاء رَضِیَ اللہُ عَنْہا بھی گرفتار


 

 



[1]... مسلم ، کتاب الرضاع ، باب استباب البکر ، حدیث : ۳۶۴۱

[2]... مراٰۃالمناجیح ، ۶ / ۵۴۶