Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

دُعائے خیر کرتے ہیں۔ ([1])*رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنے کا ثواب جلد ملتا ہے *رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا قِیامَت کے دن حساب سے بچائے گا۔ *رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنے سے اچھی موت نصیب ہو گی اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنے والا قِیامَت کے دن عرش کے سائے میں ہوگا۔ اِنْ شاۤءَ اللہ

اے عاشقانِ رسول !ہم نے سنا کہ صلہ رحمی کرناواجب ہے یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا واجِب ہے اور اس کے بہت سے فوائدہیں ۔ آئیے اب سنتے ہیں کہ یہ رشتہ داروں سے اچھا سلوک ہے کیا؟

امیر اہلسنت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانامحمدالیاس عطارقادِریدَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیہ رشتے داروں کے ساتھ اچھے سُلُوک کی بہت پیاری وضاحت فرماتے ہوئے لکھتے ہیں : صلۂ رِحمی( یعنی رِشتے داروں کے ساتھ سُلُوک) کی مختلف صورَتیں ہیں ، اِن کو ہدیہ و تحفہ دینا اور اگر ان کو کسی بات میں تمہاری امداد درکار ہو تو اِس کا م میں ان کی مَدَد کرنا ، انہیں سلام کرنا ، ان کی مُلَاقَات کو جانا ، ان کے پاس اُٹھنا بیٹھنا ، ان سے بات چیت کرنا ، ان کے ساتھ لُطْف و مہربانی سے پیش آنا([2])ہے۔

رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنا واجب ہے :

اے عاشقانِ رسول !شریعت نے درجہ بدرجہ رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے ، جس سے جتنا قریبی رشتہ ہے اس کے ساتھ اتنا ہی زیادہ صلہ رحمی


 

 



[1]... تَنبیہُ الغافِلین ، باب صلۃ الرحم ، ص73

[2]... احترام مسلم ، ص34 ، بحوالہ (دُرَر ج1 ص323 )