Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

اسلامی بھائیوں کے مَدَنی قافلے بھی سفر کرتے ہیں۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ!پاکستان کے کئی شہروں میں خصوصی(یعنی نابینا ، گونگی بہری)اسلامی بہنوں تک بھی نیکی کی دعوت پہنچانے کا سلسلہ جاری و ساری ہے ، ان خصوصی اسلامی بہنوں میں مدنی کام کرنے کے لیے باقاعدہ ذمہ داراسلامی بہنوں کے کورسز کا سلسلہ بھی ہوتا رہتاہے۔

مہمان  نوازی کی سنتیں اورآداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!مہمان  نوازی کی سُنتیں اور آداب سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔ پہلے(3)فرامینِ مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) جوشخص (باوُجُودِقدرت) مہمان نوازی نہیں کرتا اُس میں بھلائی نہیں۔ (مُسند احمد ، ۶ / ۱۴۲ ، حدیث : ۱۷۴۲۴) (2)آدَمی کی کم عقلی ہےکہ وہ اپنے مہمان سے خدمت لے۔ (اَلْجامِعُ الصَّغِیر ، ص۲۸۸ ، حدیث : ۴۶۸۶) (3)سنّت یہ ہے کہ آدَمی مہمان کو دروازے تک رخصت کرنےجائے۔ ( ابن ماجہ ، ۴ / ۵۲ ، حدیث : ۳۳۵۸) *مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذِمّے داریوں کا لحاظ رکھے۔ *صَدْرُ الشّریعہ حضرت مفتی محمد امجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے  ہیں : مہمان کو چار باتیں ضَروری ہیں : (۱)جہاں بٹھایاجائے وہیں بیٹھے۔ (۲) جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خوش ہو ، ( یہ نہ ہو کہ کہنے لگے : اس سے اچھا تو میں اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ)۔ (۳)میزبان سے اجازت لئے بِغیروہاں سے نہ اُٹھے اور (۴)جب وہاں سے جائے تو اس کے لیے دُعا کرے۔ (عالمگیری ، ۵ / ۳۴۴)