Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye
سے قَطْع رِحْـمی کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔ ایک اور حدیثِ مُبارَکہ میں ہے کہ وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں سُونگھ سکے گا۔
رشتہ داروں سے تَعَلّق ختم کرنے والا ایسا بدبخت ہے کہ اس پر آسمان کے دروازے بند کردئیے جاتےہیں ۔ رشتہ داروں سے تَعَلّق توڑنے والے کو صحابہ کرام اپنی مجلس سے نکال دیا کرتے تھے جیسا کہ حدیثِ مبارکہ میں ہے :
حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ایک بار صبح کے وقت مجلس میں تشریف فرما تھے کہ فرمایا : میں رشتہ توڑنے والے کو اللہ پاک کی قسم دیتا ہوں کہ وہ یہاں سے اٹھ جائے تا کہ ہم اللہ پاک سے مَغْفِرَت کی دعا کریں ، کیونکہ رشتہ توڑنے والے پر آسمان کے دروازے بند رہتے ہیں۔ ([1]) یعنی اگر وہ یہاں موجود رہے گا تو رحمت نہیں اُترے گی اور ہماری دُعا قبول نہیں ہوگی۔
اَللہُ اَکْبَرْ !ہم اللہ پاک کی پناہ مانگتے ہیں اور اس سے عَافِـیَّت طَلَب کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ایسے جُرْم سے مَحْفُوظ رکھےاور اپنی رحمت کے دروازے ہم پر بند نہ فرمائے۔ آمین۔
اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! لرز جائیے اور اگر ہم اس گناہ میں مُبْتَلا ہیں تو اس سے توبہ کرلیجئے کہیں ایسا نہ ہوکہ اس کی نُحُوسَت کی وجہ سے دنیا میں بھی عذاب کے شِکار ہوں اور آخِرَت بھی برباد ہوجائے ، قَطْع رِحْـمی کرنے والے پر رحمت نازل نہیں ہوتی۔