Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm-e-Hadees
میں جائیں تو یہ “ صِرْف “ نہیں ہے ، 50 کتابوں کا مطلب ہے : ہزاروں صفحات اور لاکھوں حدیثیں۔ ان میں سے صِرْف *بُخَاری شریف کے صفحات : 1 ہزار 823 ہیں اور اس میں احادیث ہیں : 7 ہزار 563*مُسلِم شریف کے صفحات ہیں : 1 ہزار 157 ، اس میں احادیث ہیں : 3 ہزار 33*ابوداؤدکے صفحات : 820 ، احادیث : 5 ہزار 273* ترمذی کے صفحات : 884 ، احادیث کی تعداد : 3 ہزار 958*نَسائی کے صفحات : 905 ، احادیث کی تعداد : 5 ہزار 769*اِبْنِ ماجہ : صفحات : 705 ، احادیث کی تعداد : 4 ہزار 341۔
یُوں ہی ان 50 کتابوں میں سے صِرْف 20 کتابوں کی جلدیں ، ان کے صفحات اور ان میں ذِکْر کی گئی احادیث کی تعداد دیکھی گئی تو یہ ٹوٹل : 49 جلدیں بنیں ، ان کے کل صفحات تھے : 29 ہزار 903 اور ان میں کل احادیث ہیں : 1 لاکھ34 ہزار 811۔
یہ ابھی حدیثِ پاک کی صرف 20 کتابوں کی تفصیل ہے اور اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مطالعہ میں کتنی کتابیں رہی ہیں؟50 سے زائد کتابیں۔ اگر ان تمام کتابوں کی تفصیلات پر نگاہ کی جائے تو اندازہ کیجئے! یہ کتنے ہزار صفحات ہوں گے ، کتنے لاکھ حدیثیں ہوں گی جو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دَرْس و تَدْرِیس میں شامِل تھیں۔
پھر یہاں یہ مدنی پھول بھی ذہن میں رکھنے کا ہے کہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ چونکہ ایک سُوال کا جواب دے رہے تھے ، لہٰذا اِجْمَالاً فرمایا : 50 سے زائِد کتابیں۔ اس زائِد سے کیا مراد ہے؟ 55 کتابیں ، 60 کتابیں ، 70 کتابیں ، 50 سے کتنی زائِد کتابیں؟ اس بارے میں تحقیق کی گئی ، بعض عاشقانِ اعلیٰ حضرت عُلَمائے کرام نے 8 سال محنت کی ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی لکھی ہوئی 350 کتابیں جمع کیں ، انہیں پڑھا ، ان 350 کتابوں میں اعلیٰ حضرت