Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm-e-Hadees
رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جتنی اَحادیث ذِکْر فرمائی ہیں ، ان اَحادیث کو الگ کیا گیا تو یہ کل 10 ہزار حدیثیں جمع ہو گئیں ، پھر حدیثِ پاک کی اَصْل کتابوں میں ان احادیث کو تلاش کیا گیا تو پتا چلا کہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ان 350 کتابوں میں جو اَحادیث ذِکْر فرمائی ہیں وہ حدیثِ پاک کی 400 کتابوں سے لی گئی ہیں یعنی اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ حدیثِ پاک کی 400 کتابیں ہیں جو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نظر میں رہا کرتی تھیں ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ انہیں دیکھتے تھے ، ان سے اَحادیث پڑھتے تھے اور تحریر کے دوران نقل فرمایا کرتے تھے۔
پھر یہ بھی خیال رہے کہ یہ جو تحقیق کی گئی ہے ، یہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی صِرْف 350 کتابوں پر کی گئی ہے جبکہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی لکھی ہوئی کتابیں 1000 سے زیادہ ہیں ، اگر تمام کتابوں سے احادیث جمع کی جائیں تو اندازہ کیجئے! حدیث پاک کا کتنا بڑا ذخیرہ جمع ہو جائے گا۔
یہ ہے سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا حدیثِ پاک کے ساتھ لگاؤ ، احادیث پڑھنے کا شوق و ذوق۔ پھر اس کے ساتھ ساتھ کمال دیکھئے! عِلْمِ حدیث ایک عِلْم ہے ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ صِرْف عِلْمِ حدیث کے ماہِر نہیں ہیں بلکہ 100 سے زائِد عُلُوم میں آپ پُوری مہارت رکھتے تھے یعنی یہ اتنا مطالعہ صِرْف ایک عِلْم کے متعلق ہے تو 100 سے زائِد عُلُوم میں ہر عِلْم کے متعلق اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کتنا مطالعہ کرتے ہوں گے؟ کتنی کتابیں پڑھتے ہوں گے؟ پھر اس کے ساتھ ساتھ تحریری کام بھی ہیں ، فتوے بھی لکھے جاتے ہیں ، اعلیٰ حضرت پِیْرِ کامِل بھی ہیں ، مُرِیْد بھی حاضِر ہوا کرتے تھے ، ان کی تربیت بھی کی جاتی تھی ، اعلیٰ حضرت استاد بھی ہیں ، مدرسے میں پڑھایا بھی کرتے تھے ، اُمَّت کے مَسَائِل بھی