Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm-e-Hadees
پہنچانے کا کیسا ذوق و شوق رکھتے تھے؟ اس بارے میں آج ہم کچھ مدنی پھول سننے اور سمجھنے کی سَعَادت حاصِل کریں گے۔
عِلْمِ حدیث کے متعلق ایک وضاحت
اَصْل مَوْضُوع پر گفتگو سے پہلےیہ مدنی پھول اپنے دِل کے مدنی گلدستے میں سجا لیجئے کہ *دِینی عُلُوم میں قرآنِ کریم کے بعد سب سے بڑا ، سب سے اَہَم اور سب سے اَفْضَل عِلم عِلْمِ حدیث ہے ، جو عالِمِ دِین ہے ، جو مفتی ہے ، جو اسلام کے متعلق کسی قسم کی تحقیق کرنا چاہتا ہے ، اس کے لئے لازِم اور ضروری ہے کہ وہ قرآنِ کریم کا بھی عِلْم رکھتا ہو اور کسی ماہِر عاشِقِ رَسُول عالِمِ دِین سے باقاعِدَہ حدیثِ پاک کا بھی عِلْم حاصِل کر چکا ہو *اللہ پاک نے ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو یہ شان عطا فرمائی ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک زبان سے نکلا ہوا اَیک ایک حرف ، ایک ایک لفظ ، ایک ایک جملہ عِلْم و حکمت کا گہرا سمندر ہے۔ زبانِ مصطفےٰ وہ مبارک زبان ہے کہ اس زبان سے جو کچھ ادا ہوتا ہے ، وہ صِرْف حق ، حق اور حق ہی ہوتا ہے ، حق کے سِوا اِس مبارک زبان سے کبھی کچھ ادا نہیں ہوتا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
وَ مَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰىؕ(۳) اِنْ هُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰىۙ(۴) (پارہ27 ، سورۃالنجم : 3تا4)
ترجمہ : اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کہتے وہ وحی ہی ہوتی ہے جو انہیں کی جاتی ہے
وہ دہن جس کی ہر بات وحئ خُدا چشمۂ عِلْم و حکمت پہ لاکھوں سلام([1])
وضاحت : یعنی وہ پاکیزہ اور مبارک منہ جس سے نکلنے والی ہر بات وَحْی ہوتی ہے ، عِلْم و حکمت کے اس