Book Name:Ala Hazrat Ka Tasawuf

شریف میں دس(10)شَوّالُ المُکَرَّم۱۲۷۲ھ بروزہفتہ بَوقتِ ظُہرمطابق چَودہ(14)جُون 1856 ءکو ہوئی ([1]) * آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکےوالدِ ماجد مفتی نقی علی خان(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ)اور دادا مفتی رضاعلی خان (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ) ہیں۔ ([2])* آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کا پیدائشی نام “ محمد “ ہے۔ * والِدہ ماجِدہ “ اَمَّن میاں “ پکارتی تھیں *  والد ِ ماجدودیگر رشتےداروں نے “ احمدمیاں “ اور دادا نے “ احمد رضا “ نام رکھا *  تاریخی نام “ اَلْمُخْتَارتھا* اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اپنے نام سے پہلے “ عبدُالمصطفٰی “ لکھا کرتے تھے([3]) *  آپ  رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ بچپن ہی سے نہایت ذہین اور سنجیدہ طبیعت کے مالک تھے* چھ (6) سال کی ننھی سی عمر میں آپ نے میلادُ النّبی کے ایک مجمع میں فصیح عربی زبان میں خطاب فرما کرلوگوں کو حیران کردیا(فیضانِ اعلیٰ حضرت ، ص۸۵)* آپ رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ قہقہہ نہیں لگاتے تھے*  آپ جماہی آنے پر انگلی دانتوں میں دبا لیتے اور کوئی آواز پیدا نہ ہوتی* سمتِ قبلہ کے ادب کی وجہ سےکُلّی کرتے وقت بایاں ہاتھ داڑھی شریف پر رکھ کر سر جھکا کر پانی منہ سے گِراتے * قبلہ کی طرف رُخ کر کےکبھی نہ تُھوکتے* نہ ہی قبلہ کی طرف پائے مبارک دراز کرتے*  نمازِ پنجگانہ  مسجد میں باجماعت ادا کرتے *  فرض نماز با عمامہ پڑھا کرتے *  مسواک کیا کرتےاورسر مبارک میں تیل بھی ڈلواتے*  آپ کاظاہرو باطن ایک تھا ، جو کچھ آپ کےدل میں ہوتا وہی زبان پاک سے ادا فرماتے اورجو کچھ زبان سے فرماتے اُس پر آپ کا عمل ہوتا * جب کسی سُنّی عالم سےملاقات ہوتی ، دیکھ کر باغ باغ ہو جاتے اوراس کی ایسی عزّت و قدر کرتے جس کے لائق وہ اپنے کو نہ سمجھتا*  کاشانَۂ اقدس سےکوئی سائل خالی واپس نہ جاتا * کتبِ احادیث پر


 

 



[1]حیاتِ اعلیٰ حضرت ، ۱ / ۷۷ملخصاً

[2]فاضل بریلوی علمائے حجاز کی نظر میں ، ص۶۷بتغیر قلیل

[3]تجلیات امام احمد رضا ، ص۲۱بتغیر قلیل