Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
پیارےاسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے مسلمان چاہے مکہ مکرمہ کے ہوں یا مدینۂ منورہ یا کسی اور ملک سے تعلُّق رکھتے ہوں ، ان کے دل میں ایمان کی علامت یعنی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت ہوتی ہے اور وہ مدنی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے مَحَبَّت کے اظہار کیلئے اجتماعِ میلاد ، محفلِ نعت منعقد کرتے رہے ہیں اورآئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔ مگر ہمیں اجتماعِ میلادکے آداب کو بھی ملحوظ رکھنا چاہیے ، جب بھی اجتماعِ میلاد میں شرکت کی سعادت نصیب ہوتوپہلےہی اچھی طرح غسل کرلیجئے ، صاف ستھرالباس پہنئے اور ہوسکے تو اچھی خوشبو بھی لگالیجئے ، پھر اجتماع گاہ میں پہنچ کر جہاں جگہ مل جائے وہاں بیٹھ کرنگاہیں جھکائے ، خاموشی کے ساتھ نہایت ادب و احترام سے سنئےاوراجتماعِ میلاد کے اختتام پرسرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ذِکرکی تعظیم کی نیت سے کھڑے ہوکر صلوۃ وسلام بھی پڑھئے ، اِنْ شَآءَ اللہ الکریم! اس کی ڈھیروں برکتیں نصیب ہوں گی ۔
عالمِ حجاز حضرت شیخ سیّد علوی بن عباس مالکی مکیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہاپنے والدِ محترم حضرت سید عباس مالکی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے ایک ایسےشخص کا واقعہ نقل فرماتے ہیں جوپوری محفلِ میلاد کھڑے ہوکر سُنتاتھا۔ چنانچہ آپ کے والدفرماتے ہیں : میں بیتُ المقدس میں بارہویں شریف کی رات محفلِ میلاد میں شریک تھا ، میں نے دیکھا ایک بُوڑھا شخص آغاز سے لیکر اختتام تک انتہائی ادب واحترام کے ساتھ کھڑے ہوکرمحفل ِ میلاد میں شریک تھا ، جب کسی نےپوری محفل کھڑے ہوکر سننے کی وجہ دریافت کی تو اس نے بتایا کہ میں نبیِ کریم ، رؤف و رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذکرِ خیر سنتے وقت تعظیماً کھڑے ہونے کو اچھا نہیں جانتاتھا ۔ ایک دن خواب میں دیکھا کہ وہ ایک بہت