Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
بھی اُس سے خوش ہوتے ہیں۔ ([1])
خدا کی رِضا چاہتے ہیں دو عالَم خدا چاہتا ہے رِضائے محمد
شعرکی وضاحت : دونوں جہاں اللہ پاک کی رِضا وخوشنودی کے طلبگار ہیں اوراللہ پاک اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رضا چاہتا ہے۔ روزِ محشر ربّ اوّلین و آخرین کو جمع کرکے حضورِاقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے فرمائے گا : ’’کُلُّھُمْ یَطْلُبُوْنَ رِضَائِیْ وَاَنَااَطْلُبُ رِضَاکَ یَامُحَمَّدْ‘‘ یہ سب میری رضاچاہتے ہیں اور اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! میں تمہاری رضا چاہتا ہوں۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرتِ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّ ث دِہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ولادت کی رات خُوشی مَنانے والوں کی جَزایہ ہے کہ اللہ پاک انہیں فضل و کرم سے جَنّٰتُ النَّعِیم میں داخِل فرمائےگا۔ مسلمان ہمیشہ سے محفِلِ میلاد مُنعَقِد کرتے آئے ہیں اور وِلادت کی خوشی میں دعوتیں دیتے ، کھانے پکواتےاور خُوب صَدَقہ وخیرات کرتےآئے ہیں۔ خوب خوشی کا اِظہار کرتے اور دل کھول کر خَرچ کرتے ہیں نیزآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی وِلادتِ با سعادت کےذِکْر کا اِہتِمام کر تے ہیں اور اِن تمام اَفعالِ حَسَنہ(یعنی نیک اور اچھے اعمال) کی بَرَکت سے ان لوگوں پراللہ پاک کی رَحمتوں کا