Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
اے عاشقانِ میلاد!جشنِ ولادت منانے کے مختلف طریقے اپنانے کے ساتھ ساتھ ہوسکے تو 12 ربیعُ الاول اوربالخصوص ہر پیرشریف کو روزہ رکھنے کی کوشش کریں کہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہرپیر شریف کوروزہ رکھ کر اپنا یومِ وِلادت بھی منایاہے ، چُنانچہ
سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا مِیلاد خُود مَنایا!
حضرتِ ابُوقتادہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُسے روایت ہےکہ ایک دن رَسُوْلُ اﷲ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے پیر کےدن کاروزہ(رکھنے)کے مُتَعَلِّق پُوچھا گیاتوآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : اسی دن میں پیدا ہوا اور اسی دن مجھ پر قرآن اُتارا گیا(یعنی اس دن پہلی وحی کا نزول ہوا)۔ ([1])ایک اور روایت سنئے جس میں سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی وِلادت کا تذکرہ کرتےہوئے صحا بَۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَان سے ارشاد فرمایا : میں اب تمہیں بتاؤں گا کہ میری اِبتداکیاہے۔ حضرتِ سَیِّدُنا ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کی دُعا ، حضرتِ سَیِّدُناعیسٰیعَلَیْہِ السَّلامکی بشارت اور میری ماں رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکا خواب جو انہوں نے میری ولادت کےوقت دیکھا تھا ، میری پیدائش کےوقت ایک نُورمیری والِدَۂ محترمہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکےلئے ظاہرہوا ، جس سے ملک ِشام کے محلّات ان کے سامنےروشن ہو گئے۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابَۂ کرام نے بھی یومِ مِیلاد مَنایا
پیارےاسلامی بھائیو!جس طرحاللہپاک نےقرآنِ پاک میں سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم