Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
چاند سا چمکاتے چہرہ نور برساتے ہوئے آ گئے بدرُالدجیٰ اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا
آمِنہ کے گھر میں آقا کی وِلادت ہو گئی مرحبا صَلِّ عَلٰی اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا
سوئی قِسمت جاگ اُٹھی اور سب کی بگڑی بن گئی بابِ رحمت وا ہوا اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سَحابِ رحمتِ باری ہے بارہویں تاریخ کرم کا چشمۂ جاری ہےبارہویں تاریخ
ہمیں توجان سے پیاری ہے بارہویں تاریخ عَدو کے دِل کو کَٹاری ہے بارہویں تاریخ
ہزار عیدہوں ایک ایک لحظہ پرقُرباں خُوشی دلوں پہ وہ طاری ہے بارہویں تاریخ
ہمیشہ تُونے غلاموں کے دِل کیے ٹھنڈے جلے جو تجھ سے وہ ناری ہے بارہویں تاریخ
حسن ؔ وِلادتِ سرکار سے ہوا روشن میرے خدا کو بھی پیار ی ہے بارہویں تاریخ([2])
اے عاشقانِ رسول!یقیناًیہ بارہویں تاریخ بڑی عظمت والی ہے ، اسی بارہویں تاریخ کو کفر وشرک کی ساری ظلمتیں کافُور ہوگئیں ، اسی بارہویں تاریخ کوچارسُو روشنی ہی روشنی ہوگئی ، اسی بارہویں تاریخ کو ہرطرف خوشی کا سَماں چھا گیا ، اسی بارہویں تاریخ کوجبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے کعبے کی چھت پر جھنڈا لگایا ، اور یہی وہ بارہویں تاریخ ہے جوشب ِقدر سے بھی افضل ترین ہے ۔ چنانچہ
حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبدُ الحق مُحَدِّث دِہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ’’بیشک سَروَرِ عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شبِ وِلادت شبِ قَدْر سے بھی افضل ہے ، کیونکہ شبِ ولادت