Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Muhabbat

نے ارشاد فرمایا : قِیامت کےدن حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام عرش کےقریب وسیع میدان میں ٹھہرے ہوئےہوں گے ، آپ پردوسبزکپڑے ہوں گے ، اپنی اولاد میں سے ہراُس شخص کو دیکھ رہے ہوں گےجوجنَّت میں جارہا ہوگا اوراپنی اَولادمیں سے اُسےبھی دیکھ رہےہوں گے جو دَوزَخ میں جارہا ہوگا۔ اسی دوران آدم عَلَیْہِ السَّلَام  میرے ایک اُمَّتِی کودَوزَخ میں جاتا ہوا دیکھیں گے۔ حضرت آدم عَلَیْہِ ا السَّلَام  پکاریں گے ، یااحمد( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )!یااحمد( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )! میں کہوں گا : لَبَّیْکاےابُوالْبَشَر!حضرت آدم  عَلَیْہِ السَّلَام  کہیں گے : آپ کایہ اُمَّتِی دَوزَخ میں جارہا ہے۔ یہ سُن کر میں بڑی چُستی کےساتھ تیزتیز(قدموں سے) فِرِشتوں کےپیچھےچلوں گااورکہوں گا : اے میرے رَبّ کےفِرِشتو!ٹھہرو۔ وہ عرض کریں گے : ہم مُقَرَّرکردہ فِرِشتےہیں ، جس کام کاہمیںاللہ پاک نےحکم دیاہے ، اس کی نافرمانی نہیں کرتے ، ہم وہی کرتے ہیں ، جس کاہمیں حکم ملاہے۔ جب میں افسردہ ہوجاؤں گا اور اپنی داڑھی کوبائیں ہاتھ سےپکڑ کر عرش کی طرف ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے عرض کروں گا : اے میرےپَروَردگار!کیاتُو نےمجھ سے وعدہ نہیں فرمایاہےکہ تُو مجھے میری اُمَّت کےبارےمیں رُسوا نہ فرمائےگا۔ عرش سےنِدا(پکار)آئے گی : اے فرِشتو! محمد ( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) کی اِطَاعت کرواوراِسےلَوٹادو۔ پھر میں اپنی جھولی سےسفید کاغذنکالوں گا اور اُسے مِیزان کے دائیں پَلڑےمیں ڈال کرکہوں گا ، ’’بِسْمِ اللہِ “ تو وہ نیکیوں والاپلڑا بُرائیوں والے پَلڑے سے بھاری ہوجائےگا۔ آوازآئےگی : خوش بَخْت ہے ، سعادت یافتہ ہوگیا ہے اور اس کا مِیزان بھاری ہو گیا ہے۔ اِسے جَنَّت میں لے جاؤ۔ وہ بندہ کہےگا : اے میرے پاک پَروَرْدگارکے فِرِشتو!ٹھہرو ، میں اِس بندے سے بات توکرلوں ، جواپنےرَبّ کےحُضُور بڑی عزّت رکھتاہے ۔ پھر وہ کہےگا : میرے ماں باپ آپ پر فِدا ہوں ، آپ کا چہرۂ انورکتناحسین ہے اور آپ کی صورت کتنی خُوبصُورت ہے ، آپ نے میری لغزِشوں کو مُعاف فرمایااورمیرےآنسوؤں پر رَحْم فرمایا ، (آپ کون ہیں؟)۔ تو میں اس سے کہوں گا : میں