Book Name:Shan-e-Abu Huraira
آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے گھر میں پوری رات عبادت کا سلسلہ جاری رہتا اور اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہوتا کہ رات کو تین حصوں میں تقسیم کر کے پہلے حصے میں آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ خود قیام کرتے ، پھردوسرے حصے میں زوجہ ٔمحترمہ نماز پڑھتیں جبکہ تیسرے حصے میں عبادت کی کثرت سعادت مند بیٹے کو عنایت ہوتی۔ (الزہد للامام احمد ، ص197 ، رقم : 988)
خوشحالی کے دنوں میں آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنے گھر میں چار جگہیں عبادت کے لئے مقرر کر رکھی تھیں ، ایک تہہ خانے میں ، دوسری رہائشی مکان میں ، تیسر ی اپنے خاص کمرے میں ، چوتھی ، گھر کے دروازے کے قریب۔ آتے جاتے ان مقامات پر نفل نماز کا خوب اہتمام فرمایا کرتے تھے۔ (الزھد للامام احمد ، ص198 ، رقم : 1001)
آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ہرمہینے کے آغاز میں تین روزے رکھتے اور اگر کسی وجہ سے نہ رکھ پاتے تو مہینے کے آخرمیں تین روزے رکھ لیتے۔ (ماخوذ اَز مسند احمد ، 3 / 268 ، حدیث : 8641)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی زندگی کا ایک روشن اور چمک دا رپہلو حسن سلوک کرنا بھی ہے۔
چنانچہ زندگی بھر اپنی والدہ ماجدہ کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرتے رہے یہاں تک کہ دولتِ اسلام سے بہرہ مند ہوئے تو نیکی کی دعوت کا جذبہ بیدار ہوگیا کئی مرتبہ کوشش کی کہ والدہ بھی اسلام کی دولت سے اپنا دامن بھر لیں مگر وہ مسلسل انکار کرتی رہیں ایک مرتبہ والدہ نے شان رسالت میں نازیبا کلمات کہے تو روتے ہوئے بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے اور عرض کی : یَارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!