Book Name:Shan-e-Abu Huraira

نے اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی ، بِسْمِ اللہ پڑھی اور باقی دودھ نوش فرمالیا۔ “ (بخاری ، کتاب الرقاق ، باب کیف کان عیش النبی۔ ۔ ۔ الخ ، ۴ / ۲۳۴ ، حدیث : ۶۴۵۲ ، ملخصا)

    الحمد للہ! يہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا عظیم مُعجِزہ ہے کہ تمام یعنی 70 اَہْلِ صُفّہ (عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) مل کر بھی دودھ کا ایک پیالہ پورا نہ پی سکے۔

حضرت  ابو ہریرہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کا مختصر تعارف :

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ   کا اصل نام عبد الرحمن بن صخر ہے ، قبیلہ دوس سے تعلق رکھتے تھے ، اصحاب صفہ سے تھے ، سرچشمہ علوم نبویہ سے سیراب ہونے کے لیے بھو ک ، مفلسی جیسی دشوار گزارگھاٹیوں کو عبور کیا ، یہ ہی وجہ ہے کہ آپ کا شمار مُکَثِّرِیْن صحابہ کرام ( کثرت سے روایات کرنے والے صحابہ) میں ہوتا ہے۔ عہدِ رسالت میں غزوۂ خیبر وحنین جیسے معرکوں  میں بھی پیش پیش رہے ، عہدِ صدیقی میں فتنۂ اِرتداد کی سرکوبی کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آپ کی ان ہی خصوصیا ت کے پیش نظر حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے آپ کو ’’بحرین ‘‘کاگورنر مقرر فرمایا۔ (الاستیعاب ، ابوھریرۃ الدوسی ، ۴ / ۳۳۴)

ابو ہریرہ کہنے کی وجہ :

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ   بہت ہی عبادت گزار ، انتہائی متواضع اور پرہیز گار صحابی ہیں ۔ آپ یمن کے قبیلہ دوس سے تعلق رکھتے تھے ۔ زمانۂ جاہلیت میں  آپ کا نام ’’عبد شمس‘‘ تھا ۔     ۷ھ؁ میں  جنگ خیبر کے بعد مسلمان ہوئے۔ اسلام لانے کے بعد آپ کا نام عبدالرحمن یا عبداللہ رکھا گیا ۔ ان کو بلّیوں سے بڑی محبت تھی ایک دن حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ان کی آستین میں  ایک بلّی کو دیکھا تو ان کو