Book Name:Shan-e-Abu Huraira

اچھی  اچھی نیتوں کےساتھ سننانصیب ہوجائے۔ آئیے!سب سے پہلے حضرت ابو ہریرہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  پیکرِصبر کاایک واقعہ سنتےہیں : چنانچہ سیّدی و مرشدی ، عاشقِ رسولِ عربی ، محبِّ ہر سید و صحابی و ولی ، مُبلغِ سُنّتِ مصطفوی ، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی مایہ ناز تصنیف “ فیضانِ سُنّت “ صَفْحہ 690پر لکھتے ہیں ،

حضرت ابو ہریرہ کی بھوک :

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں : “ اُس خدا کی قسم جس کے سِوا کوئی معبود نہیں ، میں بھوک کی وجہ سے اپنا پیٹ زمین پر رکھتا اور بھوک کے سبب پیٹ پر پتھر باندھا کرتا تھا۔ ایک دن میں اس راستے پر بیٹھ گیا جس سے لوگ باہر جاتے تھے۔ جانِ دو عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم میرے پاس سے گزرے تو مجھے دیکھ کر مسکرائےاور میرا چہرہ دیکھ کر میری حالت سمجھ گئے۔ فرمایا ، اے ابو ہریرہ  ! میں نے عرض کی ، لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللہ (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم)فرمایا ، میرے ساتھ آجاؤ۔ میں پیچھے پیچھے چل دیا ، جب شَہَنشاہِ بَحْرو بَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنے مبارک گھر پر جلوہ گر ہوئے تو اجازت لیکر میں بھی اندر داخِل ہو گیا ۔ سرورِ کائنات ، شاہِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ایک پیالے میں دودھ دیکھا تو فرمایا ، ''يہ دودھ کہاں سے آیا ہے ؟ اَہْلِ خانہ نے عرض کی ، فُلاں صَحابی یا صَحابیہ نے آپ کیلئے ہَدِیَّۃً بھیجا ہے۔ فرمایا ، ابو ہریرہ! میں نے عرض کی ، لَبَّیْکَ۔ فرمایا : جاکر اَہْلِ صُفّہ کو بُلا لاؤ۔ حضرت ابو ہریرہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں : کہ اہلِ صُفّہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اسلام کے مِہمان ہیں ، نہ اُن کو گھر بار سے رغبت ہے نہ مال و دولت سے اور نہ وہ کسی شخص کا سہارا لیتے ہیں۔ جب مَحبوبِ ربِّ ذُوالْجَلال صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے پاس صَدَقہ کا مال آتا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ان کی طرف بھیج دیتے اور خود اس میں سے کچھ نہیں