Book Name:Baap Ki Azmat o Shan
نہیں ہے۔ بیوی نے کہا: عجیب آدمی ہو، پہلے میراث چھوڑ دی،اُس میں سے بھی کچھ حصہ نہیں لیا،اب 100 دِینار مل رہے تھے، تم غریب بھی ہو یہ تو لے لیتے۔اس نے کہا: مجھے وہ مال نہیں چاہیے جس میں بَرکت نہ ہو۔ دوسری رات سویا پھر اسے خواب میں ایک جگہ دِکھائی گئی کہ فلاں جگہ پر سونے کی 10اَشرفیاں ہیں وہ لے لو۔اس نے کہا :کیا اُن میں بَرکت ہے ؟ کہا :ان میں بَرکت نہیں ہے۔ صبح اُٹھ کر اس شخص نے بیوی کو بتایا تو بیوی نے کہا: عجیب آدمی ہو، 100دِینار سے 10 پرآگئے ہو، 10 تو لے لیتے۔ کہا: بَرکت نہیں تو مجھے نہیں چاہیے۔تیسری رات سویا تو پھر خواب میں ایک جگہ دِکھائی گئی کہ وہاں ایک دِینار ہے وہ لے لو۔ اس نے پوچھا: کیا اس میں بَرکت ہے؟ خواب میں بتایا گیا کہ ہاں! اس میں بَرکت ہے۔ چنانچہ یہ شخص صبح اُ ٹھ کر اُس جگہ گیا اور وہاں سے ایک دِینار اُٹھا کر لے آیا ۔ اِس کے بعد اُس نے اس دِینار سے گھر والوں کے لیے دو مچھلیاں خرید لیں کہ اور کچھ نہیں تو گھر والوں کو اچھا کھانا تو کھلا دوں۔ جب گھر آیا اور اُس نے دونوں مچھلیوں کا پیٹ چاک کیا تو ان دونوں مچھلیوں کے پیٹ سے ایک ایک موتی نکلا، یہ بڑے ہی عجیب و غریب اور Unique (انوکھے) موتی تھے، اس نے ان موتیوں کو اپنے پاس رکھ لیا۔
اُسی دِن بادشاہ نے حکم جاری کیا کہ مجھے اِس کلر اور اِس ڈیزائن کا موتی چاہیے، بادشاہ کے نمائندے سارے شہر کے جیولرزکے پاس گئے مگر کہیں سے بھی اس طرح کا موتی نہ مل سکا۔ آخر کار پتا چلا کہ فلاں محلے میں ا یک بندہ ہے جس کا مچھلی کے پیٹ سے ایسا موتی نکلا ہے جس کی مثل لوگوں نے نہیں دیکھا۔لوگ ڈھونڈتے ہوئے اس کے دَروازے تک پہنچ گئے۔موتی دیکھا تو کہا: بادشاہ کو ایسا ہی موتی چاہیے،جب بادشاہ کو وہ موتی دِکھایا گیا تو